پاناما اور فوجی بجٹ پر بیان
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ پانامہ کیس اور دفاعی بجٹ پر بول پڑے _
راولپنڈی میں قومی اسمبلی اور سینٹ کی قائمہ کمیٹیوں برائے دفاع کے ارکان سے ملاقات کے دوران آرمی چیف نے کئی اہم باتیں کی ہیں تاہم سرکاری طور پر یہ بیان جاری نہیں کیا گیا_ پارلیمنٹرینز نے ملاقات کے بعد نام نہ بتانے کی شرط پر آرمی چیف کی باتیں صحافیوں سے شیئر کیں _
ارکان کے مطابق فوج کے سربراہ نے کہا کہ ان کے ادارے کا پانامہ کیس سے کوئی تعلق نہیں، لوگ جو اندازے لگاتے ہیں لگاتے رہیں، سابق وزیراعظم اور موجودہ سے بھی اچھے تعلقات ہیں_ پاناما کیس عدالت میں ہی چلا_ ارکان نے بتایا کہ آرمی چیف نے ان سے گفتگو میں کہا کہ کلثوم نواز کی کامیابی پر شہباز شریف کو ٹیلی فون پر مبارکباد دی،
ارکان پارلیمنٹ کے مطابق آرمی چیف نے چار سال میں وزیـر خارجہ نہ لگانے پر بھی افسوس کا اظہار کیا جبکہ دفاعی بجٹ میں کمی کا بھی شکوہ کیا _ ان کے مطابق آرمی چیف نے کہا کہ مہنگائی ہے اور نئے ہتھیار خریدنے پر بہت لاگت آتی ہے، دفاعی بجٹ کل بجٹ کا اٹھارہ فیصد ہے جس میں مشکل سے گزارا ہوتا ہے _ فوجی عدالتوں کی ضرورت پر آرمی چیف نے کہا کہ ابھی بے نظیر بھٹو قتل کیس میں عدالت نے کئی اہم دہشت گردوں کو رہا کرنے کا حکم دیا، اسی وجہ سے فوجی عدالتیں قائم کرنا پڑتی ہیں _ فوج کے سربراہ نے ارکان پارلیمنٹ سے فاٹا ریفارمز کے علاوہ افغانستان و بھارت سے تعلقات پر بھی گفتگو کی اور سینٹ کے خصوصی اجلاس میں شرکت کیلئے اپنی رضامندی ظاہر کی _