نواز شریف اور بچوں کا فیصلہ
Reading Time: < 1 minuteسپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نواز شریف نہ صرف وزارت عظمیٰ گنوا بیٹھے بلکہ فیصلے کے نتیجے میں سیاست سے تاحیات نا اہل ہو چکے ہیں،تاہم سابق وزیراعظم کے سیاسی کیریئر کے لیے دو اکتوبر کا دن بڑی اہمیت اختیار کر کیا گیا ، دو اکتوبر کو سینیٹ سے ترامیم کے ساتھ منظور ہونے والا انتخابات بل 2017 منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں دوبارہ پیش کیا جائے گا جس کی منظوری کے بعد سابق وزیراعظم کے دوبارہ پارٹی صدر بننے کی راہ ہموار ہو جائے گی،بل وزیر قانون قومی اسمبلی کے پانچ بجے شروع ہونے والے اجلاس میں رکیں گے۔ اسپیکر قومی اسمبلی، سینیٹ سے ترامیم شدہ کلازز کو مرحلہ وار منظوری کے لیے ایوان میں پیش کریں گے،قومی اسمبلی سے سادہ اکثریت سے منظور ہونے کے بعد بل صدر مملکت کے پاس چلا جائے گا جن کے دستخط کے بعد انتخابات بل 2017 قانون بن جائے گا،بل کی حتمی منظور ی کے بعد نواز شریف پارٹی کی سیاسی سرگرمیوں میں حصلہ لے سکیں گے،دوسری جانب نواز شریف دو اکتوبر کو احتساب عدالت میں بھی پیش ہونگے۔
نواز شریف نے اپنے والد کی قبر پر فاتحہ خوانی کے بعد اپنے ایک بیان میں کہا ہے حسین نواز،حسن نواز،مریم نواز والدہ کی صحت یابی کے بعد احتساب عدالت میں پیش ہونگے،تو گویا کل احتساب عدالت میں نواز شریف تو پیش ہونگے،لیکن ان کے بچوں میں سے کوئی احتساب عدالت میں پیش نہیں ہو گا،واضح رہے کہ احتساب حسین نواز ،حسن نواز،مریم نواز اور کیپٹن صفدر کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کر چکی ہے تاکہ ملزمان کی حاضری کو یقینی بنا کر فرد جرم کی کاروائی کا آغاز کیا جا سکے۔