مشال قتل میں پولیس افسر بچ نکلے
Reading Time: 1 minuteمردان پولیس نے انکوائری مکمل کر لی، مشال خان قتل کیس میں پولیس نے ڈی ایس پی شیخ ملتون حیدر خان اور ایس پی آپریشن روف کو بچا لیا گیا، سارا ملبہ ماتحت اہلکاروں پر ڈال دیا گیا .شیخ ملتون تھانہ کے سابق ایس ایچ او سلیم خان کے خلاف کارروائی کی گئی ہے، سب انسپکٹر سلیم خان کو ایس آئی سے اے ایس آئی بنا کر تنزل کر دیا گیا، مشال خان قتل کے وقت سلیم خان شیخ ملتون ٹاون کے ایس ایچ او تھے اورمشال خان قتل کے موقع پر موجود تھے،
.ڈی ایس پی اور ایس پی آپریشن مشال خان قتل کے دوران عبدالولی خان یونیورسٹی میں موجود تھے_ مشال خان قتل کیس میں تھانہ طورو سب انسپکٹر مدثر خان کے خلاف بھی کارروائی کی گئی ہے، .ایس ایچ او مدثر خان کو ریوائنڈ کردیا گیا، سب انسپکٹر سے اے ایس آئی بنا دیا گیا 5 سالہ نوکری اینکریمنٹ بھی کاٹ لی گئی، .پولیس انکوائری ٹیم نے مشال خان قتل کے دوران موقع پر موجود پولیس اعلی افسران کو بچا لیا ہے حلانکہ حماد نامی طالب علم نے پولیس کے اعلی افسران کی کوتاہی کی نشاندہی کی تھی، جے آئی ٹی رپورٹ سے بھی نکلا گیا تھا، ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی رپورٹ بھی آخری رات تبدل کرکے پولیس کے حق میں کر لی گئی تھی اور اس طرح شیخ ملتون سرکل کے سابق ڈی ایس پی حیدر خان اور ایس پی اپریشن رووف قیصرانی کو کاروائ سے بچا لیا گیا
اے ایس پی تحت بھا ئ علی بین طارق کی سربراہی میں بنے والے کیمٹی نے ماتحت اہلکاروں کو انکوریری میں قصوروار ٹہرا کر سزا دی ہے، سزا پانے والے اہکاروں نے سزا کے حلاف ڈی ای جی مردان کو اپیل کی ہے جس پر بھی اب تک کوئ پیش رفت نہ ہو سکی _
عظمت گل / نمائندہ خصوصی