پاکستان

دھرنا مذاکرات یا آپریشن؟

نومبر 19, 2017 2 min

دھرنا مذاکرات یا آپریشن؟

Reading Time: 2 minutes

فیض آباد میں دھرنا دینے والوں کے خلاف آپریشن کیا جائے یا پھر مزید مذاکرات ہوں؟ مسلم لیگ ن کے  پیر امین الحسنات اور وزیر داخلہ احسن اقبال کی نیوز کانفرنس میں کوئی جواب نہیں مل سکا تاہم وزیر داخلہ نے کہا کہ ان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے _ احسن اقبال نے کہا کہ اسلام آباد میں مخصوص صورتحال کا سامنا ھے _ احسن اقبال نے کہا کہ ہم نے مسلسل ہر سطح پر مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھا_ وزیر داخلہ نے کہا کہ پہلے پنجاب حکومت نے مذاکرات کئے پھر وفاقی حکومت نے مذاکرات کئے _ختم نبوت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجاسکتا ایسا سوچا بھی نہیں جاسکتا _ وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ انتہائی حساس معاملہ تھا اس لئے ہم نے سوچا کہ کسی کو کوئی شبہ بھی نہیں ھونا چاہئے_  وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ دھرنے والے سوشل میڈیا کے زریعے پروپیگنڈے کر رہا ہیں_ وزیر داخلہ نے کہا کہ قانون سازی سے ختم نبوت کا قانون معاملہ زیادہ سخت ھوگیا ھے،

دھرنے والے لوگوں کو بھڑکانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اس میں کوئی نرمی کی گئی، دھرنے والوں کے کوئی مذہبی نہیں سیاسی مقاصد ہیں_ وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر کسی نے آئندہ الیکشن کے لیے اس معاملہ کو پلیٹ فارم بنانا ھے تو ایسا نہیں ھونے دیں گے، ختم نبوت ہر مسلمان کے ایمان بنیادی جزو ھے_ وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمیں احساس ھے کہ یہ معاملہ سیاسی نہیں، ان کے سٹیج سے گالیاں دی جارہی ہیں اشتعال انگیزی کی تقاریر کی جارہی ہیں_ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ایسی تقاریر کہیں سے بھی اسلامی تعلیمات سے مطابقت نہیں رکھتی، عالمی دنیا میں ختم نبوت کے معاملے کا غلط تاثر جا رہا ھے، دھرنے والوں کے باعث اسلام آباد پنڈی کے لوگ محصور ہیں، نبی پاک کی حدیث ھے کہ لوگوں کے راستے سے رکاوٹیں دور کرو، چودہ دن سے عوام محصور ہیں، اموات ہو رہی ہیں، بچوں کی تعلیم متاثر ھو رہی ھے _ وزیر داخلہ نے کہا کہ کیا یہ نبی کریم کی تعلیمات پر عمل کررہے ہیں_ وزیر داخلہ نے کہا کہ میں ایک بار پھر اپیل کرتا ھوں، علمائے کرام کے وفد نے ہمیں تجاویز دیں، ہم ان سے اتفاق کرتے ہیں امید ھے دھرنا قیادت بھی اس سے اتفاق کرے گی_ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ آئین اور قانون میں اب کوئی سقم نہیں رہا، میں اب خود توہین عدالت کا مرتکب ہو رہا ھوں،  لیکن ہم چاہتے ہیں کہ معاملہ افہام تفہیم سے حل کیا جائے، دل دکھانے والی تقاریر کی جارہی ہیں_ احسن اقبال نے کہا کہ ایمان کا فیصلہ اللہ تعالی نے کرنا ھے انسان نے نہیں کرنا، نفرت پر مبنی تقاریر روک تھام کے لئے پالیسی بنا رہے ہیں، ڈیڈ لاک صرف وزیر قانون کے استفعی پر ھے، راجہ طفر الحق کی کمیٹی معاملہ کی تحقیق کررہی ھے، کل چائنہ کا وفد آرہا ھے ہم کیا پیغام دے رہے ہیں _ احسن اقبال نے کہا کہ ہم نبی پاک کے غلاموں کے غلام ہیں، ہمارا صبر کا پیمانہ ریزرو پر چلا گیا ھے، سیکورٹی آپریشن کسی وقت بھی کیا جاسکتاھے وہ آخری آپشن ھوگا، اگر ہٹ دھرمی کا مظاہر ہ کیاگیا توتمام سیکورٹی ادارے ملکر جگہ کو کلئیر کرا دیں گے، ہمارے ادارے مکمل صلاحیت رکھتے ہیں_

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے