پاکستان

چیف جسٹس نے وارننگ دیدی

جنوری 15, 2018 2 min

چیف جسٹس نے وارننگ دیدی

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے مری میں غیرقانونی تعمیرات پر ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعمیرات گرائیں یا پھر خود گر جائیں، انہوں نے اسلام آباد میں غیر قانونی تعمیرات کا بھی از خود نوٹس لیتے ہوئے وفاقی ترقیاتی ادارے سے رپورٹ طلب کر لی ہے _

عدالت عظمی کے تین رکنی بنچ نے مری میں غیرقانونی تعمیرات از خود نوٹس کی سماعت کے دوران ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کو تمام تفصیلات پیش کرنے کے لیے ہدایت بھی جاری کی ہے _ عدالت نے مری میں غیر قانونی تعمیرات کی فہرست طلب کرتے ہوئے پوچھا کہ غیر قانونی تعمیرات کس کی ہیں، غیرقانونی تعمیرات کا ذمہ دار کون ہے _ چیف جسٹس نے کہا کہ تمام ترتفصیلات آج فراہم کریں_ چیف جسٹس نے ڈپٹی کمشنر سے پوچھا کہ آپ یہ بتائیں مری میں غیرقانونی تعمیرات ہوئی ہیں یانہیں ؟ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے بتایا کہ مری میں 2003 سے غیرقانونی تعمیرات ہوئی ہیں،عدالتوں میں مقدمات زیر سماعت ہیں اور حکم امتناعی بھی حاصل کیے گئے ہیں _ چیف جسٹس نے کہا کہ عدالتوں میں جو کیس ہیں ان کی تفصیلات بھی فراہم کریں_ چیف جسٹس نے کہا کہ بلڈوزر کرائے پر لیں اور تعمرات گرائیں، یہ کوئی راکٹ سائنس نہیں ہے، مال روڈ کو جوانی میں بھی دیکھاہے بڑھاپے میں بھی، جن کے دور میں یہ تعمیرات ہوئیں ان کے ناموں کی فہرست بھی فراہم کریں_ چیف جسٹس نے کہا کہ مری میں جائیں، منادی کروا دیں جس نے آنا ہے عدالت آجائیں، چیف جسٹس نے ڈپٹی کمشنر سے کہا کہ یہ عمارتیں گریں گی یاآپ گر جائیں گے، یہ غیرقانونی تعمیرات آپ کے ادارے کے آشیرباد سے ہوئیں، سیاسی اثر ورسوخ کی وجہ سے غیرقانونی تعمیرات ہم سے چھپائی نہ جائیں، میری انسپکشن ٹیم نے اگر چھپائی گئی عمارت کی نشاندہی کی تو نتائج ہوں گے_
کیس کی سماعت کل تک ملتوی کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے اسلام آباد میں غیرقانونی تعمیرات،غیرقانونی شادی گھروں اور مارکیز کانوٹس لے لیا، سپریم کورٹ نے سی ڈی اے سے فوری مکمل جامع رپورٹ طلب کرلیں، چیف جسٹس نے کہا کہ اسلام آباد میں غیرقانونی تعمرات شادی گھروں اور مارکیزپربھی ازخود نوٹس لیاہے، ایچ آر سیل سے کہاہے کہ سی ڈی اے سے مکمل رپورٹ طلب کرے، ایچ آر سیل سے کہہ دیاہے رپورٹ لے کر کل پرسوں تک کیس سماعت کے لیے مقرر کرے_

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے