پاکستان

جی ایچ کیو کے حکم پر

جنوری 15, 2018 2 min

جی ایچ کیو کے حکم پر

Reading Time: 2 minutes

اسلام آباد میں سینیٹر مشاہد حسین کی زیرصدارت سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے اجلاس میں کئی انکشافات ہوئے ہیں _ کمیٹی کو ڈپٹی سروئیر جنرل میجر ریٹائرڈ میر علی نے بتایا کہ معیار میں نرمی لاکر زیادہ امیدواروں کیلئے گنجائش پیش کی گئی، پانچ امیدوار ابھی بھی ایسے جو سروئیر کیلئے تاحال اہل نہیں _

حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ لورالائی کے متاثرین کی داد رسی کیلئے جرگہ کے ساتھ بات چیت کی گئی تھی،  کمشنر دفتر کی طرف سے حتمی جواب ابھی نہیں آیا _ کمیٹی نے ہدایت کی کہ کمشنر ژوب 10 روز میں گرائے گئے متاثرین کے گھر دوبارہ بنانے یا منتقلی کا  فیصلہ کریں، متاثرین سے کوئی ناانصافی نہیں ہونے دیں گے _

کمیٹی کو کرنل مکرم نے بتایا کہ قواعد کی خلاف ورزی پر کینٹ میں قائم 14 سکولز کی لیز منسوخ کردی گئی ہے، رہائشی علاقوں میں قائم 25 سکولوں کی دوسری جگہ منتقلی کیلے نوٹس دیئے گئے ہیں _ ایڈیشنل سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ نے بتایا کہ ڈی جی ملٹری لینڈ کنٹونمنٹ کا تقرر 22 گریڈ میں اور وزیراعظم مجاز اتھارٹی ہوگا _ کمیٹی کے ممبر طاہر مشہدی نے کہا کہ یہ پوسٹ میجر جنرل کی بجائے بریگیڈئیر کی سطح کی ہونی چاہئے _ سینٹر فرحت اللہ نے کہا کہ یہ پوسٹ اسٹیبلشمنٹ والوں کی تھی، جس پر فوجی بٹھا دیئے گئے ہیں_ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ فوج وفاق کی زمینیں استعمال کرنے والی صارف ہے، اس ادارے کیلئے وفاق کا اپنا نگران ہونا چاہئے، وفاق کی دفاعی مقاصد کی زمینوں کا غلط استعمال ہو رہا ہے، ان زمینوں پر پلازے بن رہے ہیں _ فرحت اللہ بابر نے کہا کہ ڈی جی ملٹری لینڈ کا عہدہ میجر جنرل کو دینا سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے، وزیراعظم کو جان بوجھ کر سپریم کورٹ کے فیصلے سے لاعلم رکھا گیا _  فرحت اللہ بابر نے کہا کہ تقرری ایسے وقت میں کرائی گئی جب دھرنا جاری تھا _ کمیٹی اجلاس میں موجود دیگر سینیٹرز الیاس بلور، ہدایت اللہ، طاہر مشہدی اور سحر کامران نے فرحت اللہ بابر کے موقف کی حمایت کی _

کمیٹی کے ارکان نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو سچ بولنا اور حقائق وزیراعظم کے سامنے رکھنے چاہئیں تھے _ ایڈیشنل سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ نے بتایا کہ سمری پر سپریم کورٹ کا فیصلہ، سابق وزیراعظم کی تحریری ہدایت اور ماضی کی روایات کے بارے میں وزیراعظم کو آگاہ نہیں کیا گیا، جوائنٹ  سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ نے بتایا کہ ڈی جی ملٹری لینڈ کے تقرر کیلئے درخواست براہ راست جی ایچ کیو سے کی گئی تھی، فرحت اللہ بابر نے کہا کہ ایگزیکٹو آرڈرز سے سپریم کورٹ کے فیصلے کالعدم یا نظر انداز نہیں ہوسکتے، بدقسمتی سے سابق وزیراعظم نوازشریف سے دھرنے کے دبائو میں یہ فیصلہ کرایا گیا، فرحت اللہ بابر کی گفتگو کے بعد کمیٹی اجلاس کے صدر مشاہد حسین نے کہا کہ یہ ایک آج ہیڈ لائن ہے _

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے