نقیب محسود قتل پر مظاہرے، لاٹھی چارج
Reading Time: < 1 minuteکراچی میں جعلی پولیس مقابلے میں قتل کیے گئے قبائلی جوان نقیب محسود کیلئے پورے ملک میں احتجاج جاری ہے، اسلام آباد پریس کلب کے سامنے مظاہرے کیا گیا، پشاور میںبھی مظاہرین نے پولیس افسر راﺅ انوار کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ کراچی میں سینکڑوں افراد نے سہراب گوٹھ کے علاقے میں سپر ہائی وے کو بند کرکے گھنٹوں احتجاج کیا ہے۔ مظاہرین نے سڑک پر ٹائر جلائے اور پولیس کے خلاف نعرے بازی کی ۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ راﺅانوار کو عہدے سے ہٹایا جائے۔ سپرہائی وے بند ہونے سے ہزاروں گاڑیاں پھنس گئیں جس کے بعد پولیس نے مظاہرین کو ہٹانے کیلئے لاٹھی چارج کیا جبکہ سڑک کھولنے کیلئے رینجرز کو بھی بلایا گیا۔
دوسری جانب سندھ کے وزیرداخلہ کی بنائی گئی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے ملزم پولیس افسر راﺅ انوار پیش ہوئے اور اپنا بیان ریکارڈ کرایا، راﺅ انوار نے میڈیا سے گفتگو میں اپنے پرانے الزام کو دہرایا کہ نقیب محسود پر دہشت گردی کے الزامات تھے۔ انکوائری کمیٹی نے کراچی جیل میں پابند سلاسل قاری احسان کابھی بیان ریکارڈ کیا جس نے نقیب محسود کو پہچاننے سے انکار کیا۔ واضح رہے کہ پولیس افسر راﺅ انور نے کہاتھاکہ نقیب محسود گرفتار دہشت گرد قاری احسان کا ساتھی تھا۔