ڈاکٹر شاہد کا جھوٹ ثابت ہوگیا
Reading Time: 2 minutesاسٹیٹ بنک پاکستان نے زینب قتل کیس میں مرکزی ملزم عمران کے بنک اکاﺅنٹس کی تحقیقاتی رپورٹ جاری کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق سٹیٹ بنک پاکستان نے ملک بھر کے تمام کمرشل بنکوں کو ملزم عمران علی ولد ارشد کا شناختی کارڈ نمبر فراہم کرکے اس کے اکاﺅنٹس کی تفصیلات طلب کی تھیں تاہم بنکوں نے اپنا ڈیٹا کھنگالنے کے بعد تصدیق کی ہے کہ عمران علی کے شناختی کارڈ نمبر پر کسی بھی بنک میں کوئی ملکی یا غیرملکی کرنسی کا اکاﺅنٹ موجود نہیں ہے ۔
سٹیٹ بنک کی رپورٹ جاری ہونے کے بعد نجی ٹی وی چینلوں پر صحافیوں نے تبصرے کرتے ہوئے کہا ہے کہ جھوٹی اور غلط معلومات پر مبنی خبر کے ذریعے سنسنی پھیلانے پر ڈاکٹر شاہد مسعود معافی مانگیں۔ صحافی حامد میر، اینکر وسیم بادامی اور صابر شاکر نے بھی شاہد مسعود کے رویے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اے آر وائے کے مطابق ڈاکٹر شاہد نے کہا ہے کہ وہ معافی نہیں مانگیں گے اور اپنی بات پر قائم رہیں گے، انہوں نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں بھی خبر غلط ثابت ہو جائے تو اپنے ٹوئٹر پر مہم جاری رکھیں گے۔ صحافی پرویز شوکت نے اے آر وائے کو بتایا ہے کہ یہ رویہ افسوس ناک ہے اور ڈاکٹر شاہد کو معافی مانگ لینی چاہیے۔
سوشل میڈیا پر بھی ڈاکٹر شاہد کا دعوی جھوٹ نکلنے پر زبردست قسم کا ماحول ہے اور دلچسپ تبصرے پڑھنے کو مل رہے ہیں۔ اے آروائے اور سماء ٹی وی پر بھی ٹوئٹر صارفین طنز کر رہے ہیں۔ صارفین کے مطابق ڈاکٹر شاہد کی غلط خبر پر تبصرے کرنے کیلئے سماء ٹی وی نے مبشر لقمان اور اے آر وائے نے عارف حمید بھٹی کو تجزیے کیلئے لائیو لیا جو بذات خود قیامت کی نشانی ہے۔
دوسری جانب سپریم کورٹ نے زینب قتل ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی تاریخ تبدیل کرتے ہوئے ڈاکٹر شاہد مسعود کو پیش ہونے کیلئے نوٹس جاری کر دیا ہے۔ مقدمے کی سماعت اتوار کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ہوگی۔