اہم

نئی پالیسی منظور، پاکستان میں سولر صارفین سے بجلی کی خریداری 10 روپے فی یونٹ

مارچ 13, 2025 2 min

نئی پالیسی منظور، پاکستان میں سولر صارفین سے بجلی کی خریداری 10 روپے فی یونٹ

Reading Time: 2 minutes

پاکستان کی حکومت نے سولر پینلز استعمال کرنے والے صارفین سے بجلی خریدنے کے لیے نرخ 10 روپے فی یونٹ کی منظوری دے دی ہے۔

جمعرات کو وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیرصدارت اسلام آباد میں اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس منعقد ہوا جس میں نیٹ میٹرنگ کے ضوابط میں متعدد ترامیم کی منظوری دی گئی۔

اس نئی پالیسی کے تحت اب گھروں میں سولر پینل لگوانے والوں سے فی یونٹ بجلی 27 روپے کے بجائے صرف 10 روپے میں خریدی جائے گی۔

اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ درآمد اور برآمد شدہ یونٹس کی بلنگ الگ الگ کی جائے گی۔

ای سی سی کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق اس فیصلے کا اطلاق نئے سولر پینل لگانے والوں پر ہوگا، پہلے سے سولر پینلز استعمال کرنے والے صارفین اس فیصلے سے متاثر نہیں ہوں گے۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی کی منظوری کے بعد نیپرا کو سولر پینلز استعمال کرنے والے صارفین کے لیے نئے ریٹ لاگو کرنے کی اجازت مل گئی ہے۔

نئی سولر پالیسی کے بارے میں ہم مزید کیا جانتے ہیں؟
ماضی کی نسبت اس وقت مارکیٹ میں فی کلو واٹ سولر 1900 سے 2200 روپے میں دستیاب ہے۔
اسی طرح انورٹرز کی قیمتوں میں بھی 30 سے 40 فی صد تک کمی آچکی ہے۔

تاہم صارفین سے سولر کے ذریعے بجلی کی خریداری کا نرخ وہی 7 سال پرانا ہے اور اب سولر پینلز کی خریداری پر آنے والے اخراجات 3 سے 5 سال کے بجائے 16 سے 18 ماہ میں پورے ہو رہے ہیں۔

وفاقی حکومت نے ان وجوہات کی بنیاد پر ہی ایک نئی سولر پینل پالیسی تیار کی ہے جس کے مطابق اب ملک بھر میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں سولر پینلز استعمال کرنے والے صارفین سے بجلی 27 روپے کے برعکس فی یونٹ 10 روپے میں خریدیں گی۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے