پاکستان

سی پیک شرقی و غربی روٹ کی تکمیل

مارچ 15, 2018 2 min

سی پیک شرقی و غربی روٹ کی تکمیل

Reading Time: 2 minutes

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی منصوبہ بندی میں حکام منصوبہ بندی کمیشن نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ سی پیک کے مشرقی اور مغربی روٹ کو دوہزار انیس تک مکمل کر لیا جائے گا۔ چیرمین کمیٹی عبد المجید نے ہدایت کی کہ کم ترقی یافتہ علاقوں میں صنعتی زون قائم کیے جائیں جہاں زمین سستی اور بے روزگاری زیادہ ہے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی منصوبہ بندی کا اجلاس چیرمین کمیٹی عبدالمجید خان کی زیر صدارت ہوا۔این ایچ اے حکام نے سی پیک کے شاہراہوں پر بریفنگ کے دوران کمیٹی کو بتایا کہ ملتان سکھر موٹروے کو 2019 میں مکمل کیا جائے گا۔ سی پیک کے منصوبوں میں چین کے علاوہ ایشیائی ترقیاتی بینک اور حکومت پاکستان بھی سرمایہ کاری کر رہی ہے۔ اسلام آباد سے ڈیرہ اسماعیل خان روڈ 2020 تک مکمل کرلی جائے گی ۔

حکام منصوبہ بندی کمیشن نے بریفنگ میں بتایا کہ ڈیرہ اسماعیل خان ژوب روڈ کیلئے چین سے مالی مدد کیلئے درخواست کر دی ہے۔ سی پیک کے مشرقی مغربی اور وسطی تین روٹ ہیں ۔جبکہ مشرقی اور مغربی روٹ پر کام تیزی سے جاری ہے، ان کو ایک ہی وقت مکمل کیا جائے گا۔

چیرمین کمیٹی عبدالمجید خان نے کہا کہ صوبوں نے ان علاقوں میں صنعتی زون کے قیام کی سفارش کی جہاں پہلے ہی صنعتیں ہیں ۔ چیرمین کمیٹی نے ہدایت کی کہ کم ترقی یافتہ علاقوں میں صنعتی زون قائم کیے جائیں جہاں زمین سستی اور بے روزگاری ذیادہ ہے۔ سی پیک کے وہ روٹ پہلے بننے چاہیے ہیں جو کم ترقی یافتہ علاقوں میں سے گزرتے ہیں۔

چیرمین کمیٹی نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر کے منصوبوں کا کیا مسئلہ ہے ان کی لاگت کئی گنا بڑھ جاتی ہے، اس کی ذمہ داری کس پر آتی ہے آزاد کشمیر حکومت پر یا منصوبہ بندی کمیشن پر کوشش کی جائے کہ شاہراہوں کے منصوبے بروقت اور بجٹ کے مطابق مکمل ہوں۔کمیٹی رکن ڈاکٹر عاصمہ نے کہا کہ سی پیک کے منصوبوں میں راجن پور اور ڈیرہ غازی کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ یہ دونوں پسماندہ علاقے ہیں انڑسٹریل زون بنائے جائیں۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے