الیکشن 60 دن میں ہوں گے
Reading Time: < 1 minuteوزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے حکومت ایک دن قبل ختم کرنے کی اپوزیشن کی تجویز مسترد کردی ہے، اس طرح اب الیکشن جولائی کے آخری ہفتے میں ہوں گے _
اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو میں یہ بات کی ہے، انہوں نے بتایا ہے کہ آج وزیراعظم سے ملاقات ہوئی ہے، ایک گھنٹہ کی ملاقات تھی، وزیراعظم سے کہا کہ نگران وزیراعظم کیلئے کوئی نام ہیں تو بتائیں۔
خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعظم نے بتایا ہے کہ ابھی اتحادیوں سے نام نہیں لیے گئے، میں نے بھی بتایا کہ اپوزیشن سے نام نہیں لیے، ہماری کوشش ہے کہ 15 مئی سے پہلے پہلے نگران وزیراعظم کا نام فائنل کر لینا چاہیے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ بجٹ پر نوید قمر نے وزیراعظم سے بات کی، ہم نے کہا کہ بجٹ 4 ماہ کا ہونا چاہیے، موجودہ حکومت کو ایک سال کے بجٹ کا اختیار نہیں۔
اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا پورے سال کے بجٹ کا جواز نہیں بنتا، نئی آنے والی حکومت کو آ کر بجٹ دینا چاہیے، ہم نگران وزیراعظم کے نام پر اتفاق کر کے اپوزیشن لیڈر کو دیں گے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم نے تجویز دی کہ حکومت ایک دن پہلے تحلیل کر دی جائے، حکومت ایم دن پہلے تحلیل کرنے سے 90 روز میں الیکشن ہوتے ہیں، حکومت مدت پوری کرے تو 60 روز میں الیکشن کرانے ہوتے ہیں۔ خورشید شاہ نے بتایا کہ وزیراعظم نے اپوزیشن لیڈر کی تجویز مسترد کر دی، وزیراعظم نے کہا ہے کہ آخری روز بھی اجلاس ہو گا ۔