پشاور: چیف جسٹس نے صفائی دی
Reading Time: < 1 minuteسپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے جسٹس دوست محمد خان کو ریٹائرمنٹ کے موقع پر فل کورٹ ریفرنس نہ دینے کی وضاحت کی ہے _
پشاور میں ضلعی بار کے صدور سے چیف جسٹس نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ نے بڑے بھائی سے پوچھا ہی نہیں، میرے سے بھی غلطی ہوئی آپ سے بھی، میں نے آپ کو اور آپ نے مجھے معاف کیا ۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ صاف نیت اور ایمانداری سے کام شروع کیا، دوست محمد خان میرے دوست ہیں، ریٹائرمنٹ سے چند دن پہلے پوچھا ریفرنس کے حوالے سے، بار اور اپنی طرف سے ریفرنس کا پروگرام بنایا ۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ہم نے ان کے لیے تحفہ بھی بنایا، روایات کے مطابق ہم نے ان کے گھر والوں کے لیے بھی تحفے لیے، دوست محمد صاحب نے بتایا کہ میں ریفرنس نہیں لوں گا، آصف سعید کھوسہ سے رابطہ کیا، ملاقات کرنا طے ہوئی، خود ملنے کے لیے آئے، اعجاز افضل بھی آئے۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ مجھے بار کی قرارداد سے افسوس ہوا، جسٹس دوست محمد نے ملاقات میں ریفرنس لینے سے معذرت کی، رات کے کھانے اور دوپہر کے کھانے سے بھی معذرت کی، دوپہر کو چائے پی اور انھیں تحفے دیے، آج تک معلوم نہیں کہ ریفرنس کیوں نہیں لیا _