متفرق خبریں

اسحاق ڈار کو لائیں، چیف جسٹس

اپریل 24, 2018 2 min

اسحاق ڈار کو لائیں، چیف جسٹس

Reading Time: 2 minutes

اسلام آباد میں سپریم کورٹ نے سینیٹ اہلیت کیس میں اسحاق ڈار کو 8 مئی کو طلب کیا ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا ہے کہ اسحاق ڈار عدالتی حکم کی تعمیل کرتے ہوئے پیش ہوں، اگر اسحاق ڈار پیش نہ ہوئے تو جو سمجھ آئی فیصلہ کر دیں گے ۔

سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے وکیل سلمان بٹ سے کہا کہ آپ نے ہمارا  آخری حکم نامہ پڑھا ہے، اگر حکم نامہ نہیں پڑھا تو پڑھ لیں۔

چیف جسٹس نے پوچھا کہ اسحاق ڈار کدھر ہے، انہیں لے آئیں سلمان بٹ صاحب _ وکیل سلمان بٹ نے کہا کہ میرے موکل اسحاق ڈار بیمار ہیں۔  چیف جسٹس نے کہا کہ اسحاق ڈار اتنے عرصے سے بیمار نہیں ہو سکتے، عدالتی حکم میں ذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم دیا تھا، عدالتی حکم خلاف ورزری کے لئے جاری نہیں کیا تھا ۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ اسحاق ڈار کو حفاظتی ضمانت دے دیں گے ۔ عدالت نے اسحاق ڈار کا میڈیکل سرٹیفیکٹ مسترد کر دیا ۔ کیس کی سماعت میں وقفہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ آٹھ بجے تک بیٹھے ہیں، پوچھ کر بتائیں اسحاق ڈار کب آئیں گے ۔

دن تین بجے کیس کی دوبارہ سماعت کا آغاز کیا گیا تو اسحاق ڈار کے وکیل سلمان بٹ نے بتایا کہ اسحاق ڈار علیل ہیں،6 سے 8 ہفتے سفر نہیں کر سکتے، سپریم کورٹ نے اسحاق ڈار کے وکیل کی مزید وقت دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے  اسحاق ڈار کو 8 مئی کو طلب کر لیا ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ اسحاق ڈار عدالتی حکم کی تعمیل کرتے ہوئے پیش ہوں، اگر اسحاق ڈار پیش نہ ہوئے تو جو سمجھ آئی فیصلہ کر دیں گے، اسحاق ڈار کے وارنٹ جاری کرنا پڑے تو وہ بھی کریں گے، چیف جسٹس نے پوچھا کہ مفرور ملزم کیلئے قانون کیا کہتا ہے؟ مفرور شخص کو ایک شہری بھی پکڑ سکتا ہے، وزیراعظم شاہد خاقان لندن میں مفرور شخص سے مل کر آئے، لگتا ہے وزیراعظم کو اس قانون کا پتہ نہیں ہوگا، اسحاق ڈار کی واپسی تک کیس کو آگے نہیں چلائیں گے، اسحاق ڈار آتے ہیں تو انہیں حفاظتی ضمانت بھی دے دیں گے، چیف جسٹس نے کہا کہ حفاظتی ضمانت ملنے پر اسحاق ڈار احتساب عدالت کو مطمئن کر دیں، زندگی میں بہت سے کام دلیری سے کرنا پڑتے ہیں، حالات کا مقابلہ کرنا پڑتا ہے ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے