پاکستان پاکستان24

طلال چودھری کو مزید مہلت نہیں، سپریم کورٹ

جون 19, 2018 2 min

طلال چودھری کو مزید مہلت نہیں، سپریم کورٹ

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ نے طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کیس میں ان کے وکیل کے پیش نہ ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے ۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا ہے کہ کیس کو کسی صورت ملتوی نہیں کریں گے، پرسوں وکیل نہ آئے تو طلال چودھری نئے وکیل کی خدمات حاصل کریں ۔

مقدمے کی سماعت جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی ۔ پاکستان 24 کے مطابق طلال چودھری کے وکیل کامران مرتضی پیش نہ ہوئے ۔ ان کے معاون وکیل نے بتایا کہ کامران مرتضٰی کی طبعیت ٹھیک نہیں، کامران مرتضٰی کی فیملی میں شادیاں بھی ہیں، کیس ملتوی کرنے کی استدعا ہے ۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ اس کیس کے لیے خصوصی بنچ تشکیل دیا گیا، دو ججز کراچی سے اس کیس کے لیے آئے، ہم کیس ملتوی نہیں کریں گے، شادیاں تھیں تو پہلے بتاتے، یہ سارا کچھ کامران مرتضٰی کو تو پہلے سے پتہ تھا، وہ اپنی مرضی کی تاریخ لے کر گئے تھے، آپ خود گواہان پر جرح کریں ۔

پاکستان 24 کے مطابق معاون وکیل نے کہا کہ میں نہیں کر سکتا کیس کے بارے میں معلوم نہیں، مجھے صرف عدالت کو آگاہ کرنے کیلئے کہا گیا تھا ۔ عدالت کے پوچھنے پر طلال چودھری نے بتایا کہ کیس الیکشن تک ملتوی کر دیا جائے اس کے بعد دو دن میں مکمل کر کے فیصلہ دیدیں ۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ ایسا ممکن نہیں، یہ انتہائی سنجیدہ نوعیت کا کیس ہے، آپ کے وکیل کیس نہیں چلانا چاہتے، نیا وکیل کر لیں ۔ طلال چوہدری نے جواب دیا کہ پہلے بھی بڑی مشکل سے وکیل ملے تھے، بہت سے سینئر وکیل کیس نہیں لے رہے تھے ۔ جسٹس گلزار نے کہا کہ وہ تو آپ کا کام ہے، الیکشن تو آپ کا بزنس ہے، یہ آپ کا کھولا ہوا معاملہ ہے، آپ نے بات کی ہے تو کورٹ نے نوٹس لیا ۔

عدالت نے حکم لکھوایا کہ کیس کی سماعت اکیس جون تک ملتوی کرتے ہیں، اگر کامران مرتضٰی دستیاب نہ ہوئے تو متبادل وکیل پیش ہوں، آئندہ سماعت پر کیس ملتوی نہیں ہوگا ۔ پاکستان 24 کے مطابق عدالت نے ہدایت کی ہے کہ ملزم مرتکب توہین عدالت آئندہ سماعت پر اپنے گواہ لے کر آئے، عدالتی گواہ جی ایم آپریشنز پیمرا محمد طاہر کو بھی آئندہ سماعت پر طلب کر لیا گیا ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے