متفرق خبریں

امیدواروں کے دلچسپ جواب

جون 25, 2018 2 min

امیدواروں کے دلچسپ جواب

Reading Time: 2 minutes

اسلام آباد کے تین حلقوں میں ریٹرننگ آفیسرکے فیصلے کے خلاف شاہد خاقان عباسی،مہتاب عباسی اورعائشہ گلہ لئی،رمیش لال،انوار الحق اور محمد افضل کھوکھر کی درخواستوں کی اپیلوں کی سماعت کی ۔ جسٹس محسن اخترکیانی نےکہا کہ امیدواروں کو حلف نامے میں لکھے سوال ہی سمجھ نہیں آئے ،کسی نے لکھا دوسری شادی نہیں کی ،سابق وزیراعظم نے لکھا ٹیکس دیتا ہوں اور میرا وقار برقرار رہا ہے ۔

الیکشن ٹربیونل نے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے خلاف درخواستوں پراپیلوں کی سماعت کی ،سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ، سردارمہتاب ، عائشہ گلالئی سمیت کئی امیدواروں نے اپیلیں دائر کی ہیں ۔ جسٹس محسن اخترکیانی نے کہا کہ بنک اکاونٹ اورشق این پربڑی تعداد میں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے ، لوگوں کوسوال ہی سمجھے نہیں آئے ، دسویں میں سوال سمجھ نہیں آتا تھا تومسترد ہوجاتا تھا ، کیا حلف نامہ اردومیں نہیں تھا ۔

الیکشن کمیشن حکام نے حلف نامے انگریزی میں ہونے کا بتایا ۔  جسٹس محسن اخترکیانی نے کہاکہ سوال حلقے میں کام سے متعلق تھا جس کا جواب لکھا گیا دوسری شادی نہیں کی ۔ سابق وزیراعظم نے تویہ لکھ دیا کہ ٹیکس دیتا ہوں میرا وقاربرقراررہا ۔ جسٹس محسن اخترکیانی نے الیکشن حکام سے سوالات سے متعلق پوچھاتو انہوں نے کہاکہ امیدواروں کو بلا کر پوچھ لیں انہوں نے کیا سمجھا، جس پر عدالت نے کہاکہ الیکشن کمیشن کو بھی تو پتہ ہوتا چاہیے ، عائشہ گلالئی اور رمیشن لال کی درخواستوں پرالیکشن کمیشن اور آر او کو نوٹسز جاری کر دیئے ۔

این اے54 کےامیدوارانوارالحق کی اپیل کی سماعت ہوئی تو عدالت نےدرخواست منظورکرتےہوئے انوارالحق کوانتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دے دی۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے حلقہ این سے 52 سے امیدوار محمد افضل کھوکھر کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران افضل کھوکھر کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ قرض تھا اسے ادا کر دیا گیا ۔افضل کھوکھر کے ذمے 25 لاکھ روپے واجب الاادا تھے ۔بنک حکام کی تصدیق کے بعد افضل کھوکھر کے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے گئے ۔سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی ،عائشہ گلالئی اور رمیش لال کی درخواستوں پر مزید سماعت کل ہو گی ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے