پاکستان24 متفرق خبریں

سپریم کورٹ نے کئی ازخود نوٹس نمٹا دیئے

جون 26, 2018 3 min

سپریم کورٹ نے کئی ازخود نوٹس نمٹا دیئے

Reading Time: 3 minutes

سپریم کورٹ نے اسحاق ڈار کے سینٹ رکنیت کیلئے کاغذات منظوری کے خلاف اپیل کی سماعت کی ۔ عدالت عظمی کے تین رکنی بنچ سے درخواست گزار نواز علی پیرزادہ نے مقدمہ ملتوی کرنے درخواست کی  جسے عدالت نے وکیل کی عدم دستیابی کی بنا پر منظور کر لیا ۔

کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی ۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز اسحاق ڈار کی جانب سے عدالت میں ایک اور میڈیکل سرٹیفیکیٹ جمع کرایا گیا ہے جو لندن کے ڈاکٹر نے بنایا ہے ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق اسحاق ڈار کے خلاف نیب عدالت میں کرپشن کا ریفرنس زیرسماعت ہے جبکہ ان کی سینٹ رکنیت سپریم کورٹ نے معطل کر رکھی ہے ۔

دریں اثنا سپریم کورٹ نے سابق وزرائے اعظم کی جانب سے سی این جی اسٹیشنز کو غیر قانونی لائسنس کے اجرا کے مقدمے کو نمٹا دیا ہے ۔ عدالت نے تیل و گیس کی ریگولیٹری اتھارٹی اوگرا کو قانون کے مطابق کام کرنے کی ہدایت کی ہے ۔

چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی ۔ اوگرا  کے وکیل افتخار گیلانی نے کہا کہ وزیر اعظم نے لائسنس جاری کرنے کے احکامات جاری کئے تھے، اوگرا کے وزیراعظم کے احکامات پر عملدر آمد سے پہلے عدالت نے حکم امتناعی جاری کر دیا تھا ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ کیا وزیراعظم کو ایسا حکم جاری کرنے کا اختیار حاصل تھا ۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ اوگرا آرڈیننس کے تحت وفاقی حکومت پالیسی گائیڈ لائن دے سکتی ہے،حکومت کی ہدایات کے تحت اوگرا اتھارٹی سی این جی لائسنسوں کا اجراء بورڈ کے فیصلے کے مطابق ہی کرے گی ۔

عدالت نے وکلاء کے دلائل کی روشنی کیس نمٹاتے ہوئے ہدایت کی کہ اوگرا کو قانون کے مطابق کام کرے ۔ اوگرا کے وکیل نے کہا کہ عدالت نے جو حکم امتناعی جاری کر رکھا ہے اس کو بھی ختم کر دے ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو یہ نہیں معلوم کہ جب کیس حتمی طور پر نمٹا دیا جائے تو تمام عبوری احکامات ختم ہو جاتے ہیں، مشرف کیس میں بھی ایک عبوری حکم کو ایشو بنایا گیا تھا، اس حوالے سے کئی فیصلے موجود ہیں کہ حتمی حکم کے بعد عبوری احکامات غیر موثر ہو جاتے ہیں ۔

 

سپریم کورٹ نے ملک میں بڑھتی آبادی کی شرح پر قابو پانے کیلئے حکومت کی جانب سے کئے گئے اقدامات کی تفصیلات طلب کی ہیں ۔ چیف جسٹس نے کہا ہے کہ لگتا کہ بڑھتی آبادی پر قابو پانے کیلئے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی گئی ۔

بڑھتی آبادی سے پیدا ہونے والے مسائل پر لیے گئے از خود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ ایک زمانے میں کہا جاتا تھا کہ کم بچے خوشحال گھرانہ ۔ بتایا جائے گزشتہ حکومتوں نے اپنے ادوار میں آبادی کو روکنے کیلئے کیا اقدامات کیے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ملک میں جس تیزی سے آبادی بڑھ رہی ہے یہ آبادی میں اضافہ نہیں بلکہ دھماکہ ہے ۔ عدالت نے بڑھتی ہوئی آبادی کو روکنے کیلئے کئے گئے اقدامات پر اٹارنی جنرل سے تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت دو ہفتوں تک ملتوی کر دی ہے ۔

سپریم کورٹ نے کنٹونمنٹ بورڈ میں قائم سکولوں کو منتقل کرنے کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی اپیل نمٹاتے ہوئے انتظامیہ کو تین سال کی مہلت دیدی ہے ۔
عدالتی عظمی نے فوجی چھائونیوں کے علاقوں سے تعلیمی اداروں کی منتقلی کے فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیل کی سماعت کی ۔ کینٹ بورڈ کے نمائندے نے بتایا کہ اس وقت بھی 1900 سے زائد اسکولز مکمل غیر قانونی ہیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ان کو فوری طور پر قانونی حیثیت دینے کیلئے اقدامات کریں ۔

بعد ازاں سپریم کورٹ نے ملک بھر کی فوجی چھائونیوں کے علاقوں میں قائم تعلیمی اداروں کو باہر منتقل کرنے کیلئے تین سال کی مہلت دیتے ہوئے مقدمہ نمٹا دیا ہے ۔

سپریم کورٹ نے اسلام آباد میں تعمیر کئے گئے غیر قانونی شادی ہالز کیس نمٹاتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ شادی ہالز ریگولرائزیشن چارجز ادا کرکے سی ڈی اے سے سرٹفکیٹ حاصل کریں ۔

تین رکنی بنچ کی سربراہی کرتے ہوئے چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کسی کو مادر پدر آزادی نہیں دے سکتے، قانون کے خلاف تعمیرات کی اجازت نہیں دی جاسکتی، پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ سی ڈی اے نے غیر قانونی شادی ہالز کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا ۔ عدالت نے ہدایت کی کہ شادی ہالز والے ریگولرائزیشن چارجز ادا کرکے سی ڈی اے سے سرٹفکیٹ حاصل کریں، سی ڈی اے شادی ہالز کی اجازت دیتے وقت علاقے کے ماحول پر اثرات کے عنصر کو بھی مدنظر رکھا جائے ۔ عدالت نے از خود نوٹس نمٹا دیا ہے ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے