قبضہ مافیا سے بچایا جائے، بیوہ کی اپیل
Reading Time: 2 minutesتلہ گنگ کے گاؤں سنگوالہ کی بیوہ خاتون نے بااثر افراد کی جانب سے جھوٹے مقدمات اور دھمکیوں پر چیف جسٹس سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے ۔ خاتون نے درخواست کی ہے کہ انہیں جان کا تحفظ فراہم کیا جائے اور بااثر افراد کی جانب سے قائم جھوٹے مقدمات ختم کیے جائیں ۔
سنگوالہ کی رہائشی اناراں بیگم نے بتایا کہ میرے خاوند کی وفات کے بعد اس کے چچا زاد بھائی، اپنے بیٹے اور گارڈز کے ہمراہ میرے گھر آئے ۔ خاتون کا کہنا تھا کہ میں سمجھی کہ یہ شاید تعزیت کے لیے آنے والے لوگ ہیں میں، اس وقت ان کو پہچانتی تک نہیں تھی کیونکہ وہ 70/80 سال سے اس گاؤں سے لا تعلق تھے ۔ خاتون کے مطابق انہوں نے اپنا تعارف کرایا اور گھر کے اندر آئے، ہم نے انہیں عزت دی لیکن انہوں نے ہمیں دھمکایا کہ یہ حویلی ہماری ہے تم پندرہ لاکھ میں خرید لو ورنہ ہم سامان گھر سے باہر پھینک دیں گے۔
اناراں بیگم نے الزام لگایا کہ خالی اشٹام پیپر پر اور بلینک چیک پر زبردستی اسلحہ دکھا کر انگوٹھا لگوایا، جان بچانے کی خاطر مجھے یہ سب کرنا پڑا، میرے دونوں بیٹے محنت مزدوری کرتے ہیں، دوسرے دن میں نے تھانہ ٹمن میں درخواست دی لیکن اس پر کارروائی نہ کی گئی ۔ بیوہ خاتون کا کہنا ہے کہ بعد ازاں ملزمان نے میری خفیہ ویڈیو بنائی اور تھانہ ٹمن اور تھانہ سٹی تلہ گنگ میں میرے خلاف دو الگ الگ مقدمات درج کروا دئیے ۔
اناراں بیگم نے دعوی کیا کہ میرا بیٹا تیسری پشت سے اس حویلی میں رہ رہا ہے، حویلی میں ہم ماں بیٹا رہتے ہیں لیکن مقدمے میں پانچ افراد کو نامزد کیا گیا ہے ۔ باقی جن افراد کو مقدمہ میں شامل کیا گیا ان کا ہمارے خاندان سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں ۔ بیوہ خاتون کا کہنا تھا کہ ملزمان بااثر لوگ ہیں، پولیس ہماری بات نہیں سن رہی، ہمیں انصاف دلوایا جائے اور تحفظ فراہم کیا جائے ۔