پروین رحمان قتل، جلد نئی جے آئی ٹی
Reading Time: < 1 minuteحکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ سوشل ورکر پروین رحمان قتل کی تحقیقات کیلئے ازسر نو مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دینے کا فیصلہ جلد کر لیا جائے گا ۔ جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ کہیں نہیں لکھا کہ دوبارہ جے آئی ٹی نہیں بن سکتی، پروین رحمان کے قاتلوں کا گرفتار نہ ہونا المیہ ہے ۔
جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پروین رحمان قتل ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق وکیل راحیل کامران نے عدالت کو بتایا کہ پولیس کی جانب سے دی گئی سیکورٹی سے مطمئن ہیں، حکومت کو نئی جے آ ئی ٹی کی تشکیل کیلئے درخواست دے رکھی ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا ۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر نے عدالت کو بتایا کہ 8 نومبر کو وزیر داخلہ کو نئی جے آ ئی ٹی تشکیل کی درخواست دی گئی، وزارت نے ایف آ ئی اے سے رائے طلب کی ہے ۔
جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ کہیں نہیں لکھا کہ دوبارہ جے آ ئی ٹی دوبارہ نہیں بن سکتی، ابھی ایک کیس میں دوبارہ جے آئی ٹی بنائی گئی، ماڈل ٹاؤن کیس میں تو پنجاب حکومت نے خود دوبارہ جے آئی ٹی تشکیل دی ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ اچھا کام کرنے والی خاتون کا قتل ہوا، قاتلوں کا گرفتار نہ ہونا المیہ ہے ۔
جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ پولیس کی بد نیتی نے سارا کیس خراب کر دیا ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ معاملہ کو دبایا گیا شواہد ضائع کئے گئے، جے آ ئی ٹی کی ازسر نو تشکیل کا جلد فیصلہ کر لیا جائے گا ۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت جنوری کے مہینے تک ملتوی کر دی ۔