نجی بنک کا اعلی عہدیدار فراڈ پر گرفتار
Reading Time: < 1 minuteوفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ نے نجی بنک کے اعلی عہدے دار کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے جعلی کارڈز استعمال کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔
بی بی سی کے مطابق ایف آئی اے گوجرانوالا ڈویژن کے ڈپٹی ڈائریکٹر آصف اقبال نے بتایا ہے کہ گذشتہ کچھ عرصے سے وہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے صارفین کی جانب سے موصول ہونے والی چند شکایات کی تفتیش کر رہے تھے ۔ آصف اقبال کے مطابق ملک کے مختلف حصوں سے بی آئی ایس پی کے صارفین کی شکایتیں موصول ہوئیں تھیں کہ ان کے بی آئی ایس پی کے اے ٹی ایم کارڈ گوجرانوالہ شہر میں استعمال کر کے ان سے رقوم نکالی گئیں تھیں ۔
ابتدائی تحقیق کے بعد ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے آصف اقبال کا کہنا تھا کہ انھوں نے ’ایک شخص کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ جعلی بی آئی ایس پی کارڈ گوجرانوالہ میں ایک نجی بینک کے اے ٹی ایم پر استعمال کر رہا تھا۔‘
آصف اقبال نے بی بی سی کو بتایا کہ ’تفتیش پر معلوم ہوا کہ ملزم لاہور کے علاقے ڈیفینس میں واقع ایک نجی بینک میں اعلٰی عہدے پر ملازم تھا اور بینک کے انسدادِ فراڈ شعبے کا سربراہ تھا جو براہِ راست بی آئی ایس پی کو دیکھتا تھا۔‘
ملزم کے قبضے سے بی آئی ایس پی کے 100 جعلی اے ٹی ایم کارڈ بھی برآمد کیے گئے ۔ عدالت نے ملزم کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کی تحویل میں دے دیا ہے۔