پاکستان

اسلام آبادی وکیلوں کے قبضے پر عدالتیں بند

جنوری 28, 2019 2 min

اسلام آبادی وکیلوں کے قبضے پر عدالتیں بند

Reading Time: 2 minutes

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ایٹ میں واقع ضلعی کچہری کی پارکنگ، اس سے ملحقہ سرکاری اراضی اور فٹبال گراؤنڈ پر وکیلوں کے قبضے اور چیمبرز کی تعمیر کے مقدمے میں ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ہے کہ کل ماتحت عدالتوں کا دورہ کر کے معاملہ حل کریں گے ۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔بینچ میں جسٹس عامر فاروق، جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب شامل تھے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ قانون کے مطابق ہم اسلام آباد بارایسوسی ایشن، اسلام آباد بار کونسل اور پاکستان بار کونسل کو نوٹس کرتے ہیں، اسلام آباد بار چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی نے نوٹس وصول کیا ۔


چیف جسٹس نے وکیلوں سے کہا کہ آپ لوگوں کے مسائل ہم نے ہی حل کرنے ہیں، وکلا کا دنیا میں نام تھا، ایسے حالات سے گھبرایا نہ کریں، ان کا کہنا تھا کہ قانون اور احتساب کے عمل میں ہمیں زیادہ اوپن ہونا چاہیئے، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ آپ سے پہلے بھی ایک منتخب باڈی تھی جس کے ساتھ مل بیٹھ کر بات کی ۔


وکیلوں نے کہا کہ ججز 35 دن سے ہڑتال پر ہیں، مقدمات متاثر ہو رہے ہیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ججز کی ہڑتال پر ہم کل آئیں گے اور آپ کے معاملات دیکھیں گے ۔ عدالتی حکم کے مطابق
چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس محسن اختر کیانی کل ایف کچہری کا دورہ کریں گے ۔

یاد رہے کہ سابق چیف جسٹس جسٹس ثاقب نثار نے گزشتہ سال جنوری میں فٹبال گراؤنڈ پر وکلاء کے چیمبرز بنانے کا ازخود نوٹس لیا تھا ۔ سپریم کورٹ نے دسمبر 2018 میں معاملہ ہائی کورٹ کو بھیجا تھا ۔ سپریم کورٹ سے مقدمہ واپس ہائیکورٹ بھیجنے کے کچھ دن بعد وکیلوں نے ہڑتال کر کے عدالتوں کو تالے لگادئے تھے جبکہ حالیہ دنوں میں وکیلوں نے مہنگے ترین علاقے میں عدالتی کے ساتھ راہداریوں پر بھی چھتیں ڈال کر رہائشی چیمبرز تعمیر کر لئے ہیں ۔

اسلام آباد انتظامیہ، وفاقی حکومت، سی ڈی اے اور ملک کی اعلی عدلیہ کے ججز بھی کالا کوٹ پہننے والوں کی ان تجاوزات کے سامنے گزشتہ کئی برس سے بے بس نظر آتے ہیں ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے