پاکستان

محسن داوڑ اور علی وزیر بلوچستان میں

فروری 3, 2019 < 1 min

محسن داوڑ اور علی وزیر بلوچستان میں

Reading Time: < 1 minute

پشتون تحفظ موومنٹ پی ٹی ایم کے رہنما ابراہیم ارمان لونی کی نماز جنازہ بلوچستان کے علاقے لور الائی میں ادا کر دی گئی ہے جس میں شرکت کرنے کے لیے ارکان قومی اسمبلی محسن داوڑ اور علی وزیر صوبائی حکومت کی جانب سے لگائی گئی پابندی کے باوجود بلوچستان میں داخل ہو گئے تھے تاہم انتظامیہ نے انھیں ژوب اور قلعہ سیف اللہ کے درمیان روک لیا ۔

بعد ازاں مقامی لوگوں کی مدد سے مشکل پہاڑی راستوں سے پی ٹی ایم کے رہنما قلعہ سیف اللہ کے اس مقام پر پہنچے جہاں ارمان لونی کا جنازہ ادا کیا جا رہا تھا ۔ جنازے میں منظور پشتین نے بھی شرکت کی ۔

بلوچستان انتظامیہ نے محسن داوڑ، علی وزیر اور ان کے ساتھیوں پر صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کے داخلے پر 90 روز کے لیے پابندی عائد کر دی تھی تاہم وہ اپنے قافلے کے ساتھ صوبے میں داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

انتظامیہ کے اعلامیے کے مطابق ژوب ڈیویژن میں پندرہ روز تک کسی بھی قسم کے آتشی مواد اور اسلحہ کی نمائش اور استعمال، جلسے جلوس، دھرنوں اور چار یا چار سے زیادہ اشخاص کے اجتماع پر بھی پابندی نافذ کر گئی ہے ۔

یہ پابندیاں گزشتہ روز ژوب ڈیویژن کے علاقے لورالائی میں پشتون تحفظ موومنٹ کی کور کمیٹی کے رکن ابراہیم ارمان لونی کی موت کے بعد لگائی گئی ہیں ۔ محسن داوڑ نے ٹوئٹر پرلکھا ہے کہ ہمارے راستے میں جگہ جگہ ڈمپر اور ٹرک کھڑے کئے گئے ہیں معلوم نہیں یہ کس قانون کے تحت کیا جا رہا ہے ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے