لبیا میں خانہ جنگی چھڑ گئی
Reading Time: < 1 minuteلبیا میں اقوامِ متحدہ اور عالمی قوتوں کی تسلیم کردہ حکومت کے خلاف مسلح دستوں نے دارالحکومت طرابلس پر چڑھائی کی ہے ۔
عالمی طاقتیں لبیا کی حکومت کے خلاف سامنے آنے والے فوجی دستوں سے ناخوش ہیں اور انہوں نے اس عمل کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
ادھر طرابلس سے آنے والی تازہ اطلاعات کے مطابق حکومت کی حامی فوجوں اور باغیوں کے درمیان دارالحکومت کے نواح میں جھڑپیں جاری ہیں۔
دنیا کے امیر ترین جی سیون ممالک نے لیبیا کے باغیوں سے کہا ہے کہ وہ طرابلس پر چڑھائی فوراً روک دیں۔ اقوامِ متحدہ نے بھی اسی طرح کا اعلان کیا ہے۔
خیال رہے کہ خود کو لیبیئن نیشنل آرمی قرار دینے والے باغی مسلح دستوں کے سربراہ جنرل حفتر نے دارالحکومت طرابلس پر چڑھائی کا حکم دیا تھا ۔
لیبیا میں یہ بے امنی اس وقت پیدا ہوئی جب اقوامِ متحدہ کی لیبیا سے متعلق ایک کانفرنس میں لیبیا میں ممکنہ نئے انتخابات سے متعلق فیصلہ ہونا ہے۔
گذشتہ دنوں لیبیئن نیشنل آرمی نے کارروائی کرکے طرابلس کے جنوب میں سو کلو میٹر کے فاصلے پر ایک قصبے پر قبضہ کرلیا تھا
اتوار کو جنرل حفتر کے دستوں نے طرابلس کے ایئر پورٹ پر قبضہ کر لیا ہے جو سنہ 2014 سے بند پڑا ہوا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے گذشتہ ہفتے بن غازی میں جنرل حفتر سے ملاقات میں لبیا کی حکومت اور دیگر امور پر گفتگو کی تھی ۔
اب اقوام متحدہ نے لبیا میں موجود اپنے فوجی دستوں کو جنگ کے لیے تیاری کرنے کی ہدایت کی ہے ۔