عالمی عدالت سے امریکہ کو کھلی چھٹی
Reading Time: < 1 minuteہالینڈ میں قائم جرائم کی عالمی عدالت نے افغانستان میں مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات کرانے کی ایک درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔
ایک بیان میں ججوں نے افغانستان کے عدم استحکام اور ملک کے تفتیش کاروں کی جانب سے عدم تعاون کی نشاندہی کی ۔
بیان میں کہا گیا کہ اس طرح کی تحقیقات انصاف کے ضابطے اور اصول پورے کرنے میں مدد نہیں کریں گی ۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس فیصلے کو اپنی ایک بڑی بین القوامی فتح قرار دیا ہے ۔
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اس فیصلے پر تنقید کی ہے۔
امریکہ کی حکومت افغانستان میں جنگی جرائم کی تحقیقات کو ناقابل قبول قرار دے چکی ہے اور صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ جرائم کی تفتیش کرنے والی بین الاقوامی عدالت ایک ناجائز بچہ ہے ۔
انہوں نے کہا تھا کہ اگر اس عدالت نے امریکی شہریوں یا اس کے اتحادیوں پر مقدمہ چلانے کی کوشش کی تو اسے سخت ردِ عمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا
فیصلے کے بعد امریکی صدر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’یہ صرف حب الوطن افراد کی ہی فتح نہیں بلکہ قانون کی حکمرانی کے لیے بھی اہم ہے۔‘
امریکہ نے ایک ہفتہ قبل ہی آئی سی سی کی ایک خاتون پراسیکیوٹر فاٹو بینسوڈا کا ویزا منسوخ کردیا تھا جو افغانستان میں امریکی فوج کے ممکنہ جرائم کا جائزہ لے رہی تھیں ۔