’پاکستانی صدر کا فون نمبر ضمانت میں رکاوٹ بن گیا‘
Reading Time: 2 minutesبرطانیہ کی ایک عدالت نے ابراج گروپ کے مالک عارف نقوی کی ضمانت پر رہائی کی درخواست اس وجہ سے مسترد کر دی ہے کہ وہ پاکستان فرار ہو سکتے ہیں ۔
ابراج گروپ کے بانی پر امریکہ میں اس الزام کے تحت مقدمہ درج ہے کہ انہوں نے سرمایہ کاروں کے اربوں ڈالرز اپنے ذاتی فائدے کے لیے استعمال کیے ۔
عارف نقوی ابراج گروپ کے مالک ہیں جن کے پاس کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن کے 80 فیصد شیئرز ہیں ۔
ان کو 10 اپریل کو لندن کے ہیتھرو ائرپورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا جہاں وہ پاکستان سے پرواز کر کے پہنچے تھے ۔
امریکہ نے برطانیہ سے ابراج گروپ کے مالک کو حوالے کرنے کی درخواست کر رکھی ہے تاکہ ان کے خلاف مقدمہ چلایا جا سکے ۔
عالمی میڈیا ادارے بلومبرگ کے مطابق جج ایما اربوتھنوٹ نے اس وقت 58 سالہ عارف نقوی کو ضمانت پر رہا کرنے کی درخواست مسترد کی جب عدالت کو استغاثہ کی جانب سے بتایا گیا کہ گرفتاری کے وقت ملزم نے رابطے کے لیے پاکستان کے صدر عارف علوی کا فون نمبر دیا تھا ۔
استغاثہ نے بتایا کہ ’اس طرح خطرہ ہے کہ وہ ضمانت کے بعد پاکستان فرار ہو سکتے ہیں جہاں ان کے حکومت میں اعلی سطح پر رابطے ہیں۔‘
جج نے کہا کہ ’اس پر تحفظات ہیں کہ ملزم کے پاس صدر کا فون نمبر ہے کیونکہ یہ اس بات کی نشانی ہے کہ وہ پاکستان میں ایسے دوست رکھتے ہیں جو اعلی عہدوں پر فائز ہیں۔‘
عدالت نے قرار دیا کہ اگر ملزم کو ضمانت دی جاتی ہے تو اس بات پر شدید تحفظات ہیں کہ وہ ملک چھوڑ کر جا سکتے ہیں ۔
عارف نقوی کو لندن کی ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ان کو امریکہ کے حوالے کیے جانے کا مقدمہ زیر سماعت ہے ۔