پاکستان

وزیرستان واقعہ پر وزیراعظم غائب ہیں، مریم

Reading Time: 2 minutes ’اب فاٹا خیبر پختونخوا کا حصہ ہے کیا کسی کو صوبائی حکومت اس حادثے کے بعد نظر آئی۔؟‘

مئی 28, 2019 2 min

وزیرستان واقعہ پر وزیراعظم غائب ہیں، مریم

Reading Time: 2 minutes

پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ وزیرستان میں جو حادثہ ہوا کیا اس کے بعد کسی کو کہیں حکومت نظر آئی ہے۔

انہوں نے پشتون تحفظ موومنٹ اور فوج کے درمیان چیک پوسٹ واقعہ کے بعد فائرنگ سے ہلاکتوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کے بعد حکومت کہیں نظر نہیں آئی۔ ’اب فاٹا خیبر پختونخوا کا حصہ ہے کیا کسی کو صوبائی حکومت اس حادثے کے بعد نظر آئی۔؟‘

مریم نواز نے لاہور میں پاکستان کے ایٹمی دھماکوں کے 21 سال مکمل ہونے پر یوم تکبیر کی تقریب سے خطاب میں کہا کہ وزیرستان جو کچھ ہوا اس کے بعد وزیراعظم کو سامنے آنا چاہیے تھا لیکن وہ کہاں ہیں۔ ’انہوں نے خود چھپ کر فوج کو متنازع بنانے کی کوشش کی ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم سے اور توقع بھی کیا کی جا سکتی ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ ‘وزیرستان ملک کا حصہ ہے، وہاں گولی چلی، جانیں گئیں لیکن اس کے بعد حکومت کہیں نظر نہیں آئی، کسی نے آ کر قوم کو اعتماد میں لینے کی کوشش کی نہ ہی پارلیمنٹ میں، یہ کوئی عسکری نہیں سیاسی معاملہ ہے اور سیاسی معاملات لیڈر آف دی ہاؤس دیکھتا ہے۔‘

خیال رہے اتوار کو شمالی وزیرستان  کے علاقے میرانشاہ میں پی ٹی ایم کے مظاہرین اور فوجی اہلکاروں کے درمیان تلخ کلامی کے بعد فائرنگ سے متعدد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

اس جھڑپ کے بعد سکیورٹی اداروں کی جانب سے پی ٹی ایم کے رہنما اور ایم این اے علی وزیر کو گرفتار کر لیا تھا جو اب تفتیش کے لیے ریمانڈ پر ہیں۔ 

مریم نواز نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے صرف چھ ارب ڈالر کے لیے ملک کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھوا دیا۔

مریم کا کہنا تھا ’کسی ملک کا سربراہ اس لیے یہاں آنے کو تیار نہیں کہ کہیں ان سے پیسے نہ مانگ لیں۔’

انہوں نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ‘آپ این آر او کی بات کرتے ہیں، آپ سے این آر او مانگا کس نے ہے، کیا آپ کی اتنی اوقات ہے کہ کسی کو این آر او دے سکیں، آپ کی تو اپنی ڈور کسی دوسرے کے ہاتھ میں ہے۔’

مریم نواز نے نواز شریف کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو ناقابل تسخیر بنانے والا آج جیل میں بیٹھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے ضرب عضب اور ردالفساد کے موقعے پر قوم کو فوج کی پشت پر کھڑا کر دیا تھا جبکہ موجودہ وزیراعظم حالات کا سامنا کرنے کو ہی تیار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’نواز شریف کو دھماکوں سے روکنے کے لیے پانچ ارب ڈالر کی پیشکش کی گئی، جو انہوں نے ٹھکرا دی، دھماکوں کے بعد پابندیاں لگیں پھر بھی نواز شریف نے معیشت کو گرنے نہیں دیا۔‘

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے