کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں
Reading Time: 2 minutesپاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ان کا ملک خطے میں کشیدگی نہیں چاہتا کیونکہ گذشتہ 15 سال کے دوران دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ملک کے اندر 70 ہزار سے زائد انسانی جانیں ضائع ہوئیں۔
ایران کے دارالحکومت تہران میں ایرانی صدر حسن روحانی کے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایران پاکستان کا ہمسایہ ہے اور سعودی عرب کا قریب ترین دوست جس نے بہت مشکل وقتوں میں پاکستان کی مدد کی۔ ’ہم سعودی عرب اور ایران میں جنگ اور کشیدگی نہیں چاہتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی غربت میں اضافے کا باعث بنے گی کیونکہ اس سے تیل کی قیمیتں بڑھیں گی اور تیل درآمد کرنے والے ممالک اپنے وسائل انسانی ترقی اور غربت کے خاتمے پر صرف کرنے کے بجائے تیل خریدنے پر خرچ کریں گے۔
پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ کچھ لوگ ذاتی مفادات کی وجہ سے چاہتے ہیں سعودی عرب اور ایران میں کشیدگی بڑھے۔ ایران اور سعودی عرب میں ثالثی کا فیصلہ پاکستان نے خود کیا ہے اس کے لیے ہمیں کسی نے نہیں کہا۔
دفترخارجہ کے ترجمان کے مطابق دورے کے دوران وزیراعظم ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ سید علی خامنائی اور صدر ڈاکٹر حسن روحانی سمیت ایرانی قیادت کے ساتھ ملاقاتیں کیں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان ایران کے ساتھ دوطرفہ علاقائی تعلقات کو بہت زیادہ اہمیت دیتا ہے اور خطے میں امن و استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔
ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور معاون خصوصی زلفی بخاری بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں۔
ملاقاتوں کے دوران خلیج میں امن وسلامتی سے متعلق امور سمیت دوطرفہ معاملات اور اہم علاقائی تبدیلیوں پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
یہ وزیراعظم کا اس سال ایران کا دوسرا دورہ ہے۔
وزیراعظم نے گزشتہ ماہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 74 ویں اجلاس کے موقع پر بھی ایرانی صدر کے ساتھ ملاقات کی تھی۔