ملاقات اور علاج کے بعد مریم جیل منتقل
Reading Time: 2 minutesمسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کو رات بھر لاہور کے سروسز ہسپتال میں زیرعلاج رکھنے کے بعد واپس جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔
مریم نواز کو بدھ کی رات ان کے والد نواز شریف سے ملاقات کے لیے لایا گیا تھا جہاں ان کی طبیعت خراب ہونے پر ہسپتال میں داخل کر دیا گیا تھا۔
اس سے قبل لاہور کی ایک احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی زیرحراست صاحبزادی مریم نواز کو اپنے بیمار والد سے ملاقات کی اجازت نہیں دی تھی جس کے بعد مسلم لیگ ن نے نواز شریف سے مریم نواز کی ملاقات کے لیے محکمہ داخلہ پنجاب کو درخواست دی تھی۔
پنجاب حکومت کے پاس مریم نواز کی جانب سے درخواست مسلم لیگ ن کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل عطا اللہ تارڑ نے جمع کرائی تھی۔
درخواست میں کہا گیا تھا کہ کوٹ لکھپت جیل میں قید مریم نواز سروسز ہسپتال میں زیرعلاج اپنے والد میاں نواز شریف کی خیریت دریافت کرنا چاہتی ہیں، لہٰذا انہیں اس ضمن میں ملاقات کی اجازت دی جائے۔
بدھ کو لاہور کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی اپنے والد سے ملاقات کی درخواست مسترد کر دی تھی۔
احتساب عدالت میں چودھری شوگر ملز کیس میں مریم نواز کی پیشی کے موقع پر ان کی جانب سے عدالت سے درخواست کی گئی تھی کہ سروسز ہسپتال میں زیر علاج نواز شریف سے ملاقات کی اجازت دی جائے۔
مریم نواز نے کہا تھا کہ ’عدالت ایک گھنٹے کی مہلت دے میں ہسپتال میں نواز شریف سے ملنا چاہتی ہوں۔‘
احتساب عدالت کے جج چوہدری امیر محمد خان نے کیس کی سماعت کی۔
عدالت کی جانب سے زیرحراست مریم نواز کو ان کے والد سے ملاقات کی اجازت دینے کی درخواست مسترد کیے جانے کے بعد انہوں نے عدالت میں موجود مسلم لیگ ن کے رہنماؤں سے نواز شریف کے بارے میں بات کی تو ان کی آواز بھرا گئی۔
مریم نواز اور ان کے کزن یوسف عباس کو جیل سے چودھری شوگر ملز کیس میں احتساب عدالت میں پیش کیا گیا جہاں مریم نواز نے لیگی رہنما عطا تارڑ سے نواز شریف کی صحت سے متعلق دریافت کیا۔
عطا تارڑ نے مریم نواز کو بتایا کہ نواز شریف کے پیلٹلیٹس 2000 پر آ گئے تھے جس پر انہوں نے پوچھا کہ ’اتنے کم کیسے ہو گئے۔‘
احتساب عدالت نے مریم نواز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 25 اکتوبر تک توسیع کرنے کا حکم دیا جس کے بعد ان کو دوبارہ جیل منتقل کیا گیا۔
اس سے قبل مریم نواز کی عدالت میں پیشی کے موقع پر کمرہ عدالت کے باہر وکلا اور پولیس اہلکاروں کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی۔