آسٹریلیا کو لیڈ نہ لینے دیں!
Reading Time: 2 minutesباسط سبحانی- سپورٹس ایڈیٹر
جس بات کا خدشہ تھا وہی ہوا۔ فوٹو سیشنز میں بھرپور زور لگانے والے پاکستانی بیٹسمین میدان میں آسٹریلین پیس بیٹری کے سامنے ڈھیر ہو گئے۔ پہلے سیشن میں اظہر علی اور شان مسعود نے بہتر بلے بازی کا مظاہرہ کیا۔ بغیر کسی نقصان کے لنچ تک ٹیم کو پہلا مرحلہ پار کرانا آسان نہیں تھا ۔ ہاں رنز بنانے کی سست رفتار پر ضرور بحث کی جاسکتی ہے لیکن اپروچ غلط نہیں تھی۔ خیال تھا کہ پاکستانی ٹیم اسی پارٹنرشپ کی بنیاد پر بڑا اسکور بنانے میں کامیاب ہو گی۔
لیکن باقی بیٹسمینوں نے دونوں کی محنت پر پانی پھیر دیا۔
جیسی لوز شاٹ بابر اعظم کھیلے، اس نے سب کو مایوس کیا۔ حارث سہیل کے بارے میں پہلے بھی میں نے یہ بات کی تھی کہ اس کو کوئی نفسیاتی مسئلہ لگ رہا ہے۔ حارث کو ریسٹ کروانا چاہیے کیونکہ اس کی کلاس میں کوئی شک نہیں۔ اور کہتے ہیں کہ کلاس دائمی ہے جب کہ فارم وقتی مسئلہ ہے۔
افتخار احمد پہلی اننگز میں متاثر نہیں کر پائے حالانکہ ایشیائی بیٹسمین اسپن بولنگ کو قدرے آسانی سے کھیلتے ہیں۔ افتخار کو یہ مواقع بار بار نہیں ملیں گے۔ انہیں ڈھیر سارے رنز کرنا ہوں گے۔
محمد رضوان نے سب کو حیران کر دیا۔ تعریف کرنا پڑے گی۔ رضوان نے اسد شفیق کے ساتھ مل کے شاندار پارٹنرشپ لگائی۔ رضوان نے جھلک دکھا دی کہ وہ بڑے لیول پر کھیل سکتے ہیں۔ ایک واضح نوبال پر ان کو آوٹ دے دیا گیا۔ آئی سی سی کو بدلنا ہوگا۔ آخر ایشیائی ٹیموں کے ساتھ ایمپائر کے ذریعے آسٹریلیا کے دوروں میں ناانصافی کب تک چلے گی؟
یاسر شاہ نے اچھی مزاحمت کی اور پاکستان کو فائیٹنگ ٹوٹل دلوانے میں اہم کردار ادا کیا۔ ٹیل اینڈرز نے مایوس کیا۔آل راؤنڈر کاشف بھٹی کو کھلانا چاہیے تھا۔ محسوس ہوتا ہے پاکستان نے عمران خان کو محمد عباس کی جگہ کھلا کر بڑا بلنڈر کیا ہے۔ اس کا خمیازہ بھی بھگتنا پڑے گا۔ محمد عباس ان کنڈیشنز میں زیادہ کارگر ثابت ہوتے۔ پاکستان کو سیکھنا ہوگا آسٹریلین بولرز سے۔ جس تیز رفتاری سے کمنز اور سٹارک نے بولنگ کی۔ اسی پیٹرن پر پاکستان کو پلان کرنا چاہئے۔ اگر پاکستان آسٹریلیا کو لیڈ لینے سے روک سکے تو یہ بڑی کامیابی ہو گی۔
باسط سبحانی کا کرکٹ شو ان کے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کر کے دیکھ سکتے ہیں۔
www.youtube.com/basitsubhani