پاکستان24 عالمی خبریں

شہریت بل کی منظوری پر انڈیا میں پرتشدد مظاہرے

دسمبر 15, 2019 2 min

شہریت بل کی منظوری پر انڈیا میں پرتشدد مظاہرے

Reading Time: 2 minutes

انڈیا میں شہریت کے متنازع ترمیمی بل کی پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد تشدد کے واقعات میں چھ افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ کئی ریاستوں میں احتجاج  شدت پکڑ رہا ہے۔

انڈین ذرائع ابلاغ کے مطابق متنازع بل کی پارلیمنٹ کے ایوان بالا سے منظور ہونے کے بعد ملک کے شمال مشرقی علاقوں میں سب سے زیادہ احتجاج دیکھا گیا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق ریاست آسام میں پولیس کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے تین مظاہرین ہسپتال میں دم توڑ گئے۔ مظاہرین کی جانب سے ایک دکان کو آگ لگانے کے واقعے میں بھی ایک شخص ہلاک ہوا جبکہ ایک اورشہری تشدد سے ہلاک ہوا ہے۔

بدھ کو پارلیمنٹ سے منظور ہونے والے اس بل کے تحت افغانستان، پاکستان اور بنگلہ دیش کی چھ مذہبی اقلیتی برادریوں کو انڈیا کی شہریت کی اجازت ہوگی جس میں مسلمان شامل نہیں ہیں۔

اتوار کو انڈیا کے مشرقی علاقوں میں ٹرین سروس اس وقت معطل کی گئی جب مغربی بنگال میں پرتشد مظاہرین نے بسوں اور ٹرینوں کو آگ لگا دی۔

آسام کے کئی شہروں میں انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی ہے۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے ریاست جارکھنڈ میں ایک ریلی سے خطاب میں کہا ہے کہ ’ہمارے شمال مشرقی علاقوں کے بھائیوں اور بہنوں کی ثقافت، زبان، سماجی شناخت اور سیاسی حقوق کو کچھ نہیں ہوگا۔‘

انڈیا کی اپوزیشن جماعتیں، اور انسانی حقوق کی تنظیمیں اس بل کو وزیراعظم نریندر مودی کے 20 کروڑ سے زائد مسلمانوں کو پسماندہ رکھنے کے ہندو قوم پرست ایجنڈے کا حصہ گردانتے ہیں۔

انڈین مسلمانوں کے سیاسی نمائندوں نے بھی بل کو انڈیا کے سیکولر تشخص کے لیے خطرہ قرار دیا ہے تاہم مودی اس الزام کی تردید کرتے ہیں۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے