دھوپ وائرس کو ختم کر دیتی ہے: نئی تحقیق
Reading Time: < 1 minuteامریکہ میں سائنسدانوں نے ایک ابتدائی تحقیق میں کہا ہے کہ سورج کی روشنی یا دھوپ کورونا وائرس کو ختم کرنے میں مددگار ہو سکتی ہے۔
اس تحقیق کے مزید جائزے کا انتظار کیا جا رہا ہے تاہم عمومی خیال یہی ہے کہ جراثیم اور وائرس تیز دھوپ، گرمی یا برفانی علاقوں میں اپنا اثر کھو دیتے ہیں۔
امریکی ڈیپارٹمنٹ آف دی ہوم لینڈ سکیورٹی کے سیکرٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے مشیر ولیم برائن نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کو بتایا کہ سائنس دانوں کو معلوم ہوا ہے کہ الٹرا وائلٹ شعاعوں کے جراثیم پر گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں جس سے امید پیدا ہو گئی ہے کہ موسم گرما کے دوران کرونا وائرس کا پھیلاؤ کم ہو جائے گا۔
واضح رہے کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق کورونا کے خاتمے کا جلد امکان نہیں ہے اور مرض کے علاج کے لیے ویکسین کی فوری تیاری بھی ممکن نظر نہیں آتی اس لیے احتیاط ہی اس وقت سب سے پہلی اور اہم ترجیح ہونا چاہیے۔
دوسری جانب برطانیہ کے چیف میڈیکل افسر پروفیسر کرِس وِٹی نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کی ویکسین کے بغیر سماجی دوری اس سال کے آخر تک جاری رہ سکتی ہے۔
برطانوی چیف میڈیکل افسر نے کہا کہ کچھ پابندیاں برقرار رکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ وائرس کے علاج کے لیے اگلے سال کے دوران ویکسین یا کسی مؤثر دوا کی دستیابی کا امکان ناقابل یقین حد تک کم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام کو یہ توقع نہیں رکھنی چاہیے کہ کرونا واائرس کی وجہ سے ہونے والی اموات اچانک بند ہو جائیں گی۔