کالم

رمضان میں موبائل فون پر پیغامات

اپریل 25, 2020 2 min

رمضان میں موبائل فون پر پیغامات

Reading Time: 2 minutes

وقار حیدر ۔ صحافی، اسلام آباد

ہر سال جیسے ہی رمضان کا چاند نظر آتا ہے یا اس کے نظر آںے کا اعلان ہوتا ہے تو ہمارے موبائل فون پر انواع و اقسام کے میسیجز آنا شروع ہوتے ہیں، بعض عزیز و اقارب، دوست احباب اپنے فیس بک، ٹوئٹر اور واٹس ایپ سٹیٹس میں ماہ مبارک سے متعلق کچھ پیغامات لگاتے ہیں تاکہ ایک ہی بار سب کو پیغام پہنچ جائے کہ وہ ماہ رمضان سے متعلق کیا سوچتے ہیں۔

مثال کے طور پر ایک ساتھی کارکن نے سٹیٹس لگایا کہ روزہ جسمانی وزن کو کم کرنے کے لیے نہیں بلکہ گناہوں کے وزن کو کم کرنے اور اپنی انا ختم کرنے کا نام ہے، دیگر دوستوں نے ماہ رمضان کی مبارک اور کچھ دعائیں ارسال کیں۔

ماموں زاد حماد رضا اپنے سٹیٹس پر لکھتے ہیں کہ ظاہر طور پر خانہ کعبہ کا طواف عام عوام کیلئے رکا ہوا ہے لیکن خاصان خدا اور فرشتے ، حضرت الیاس اور حضرت خضر علیہ السلام کے علاوہ امام مہدی بھی طواف جاری رکھے ہوئے ہیں کیونکہ وہ مہدی موجود کے عقیدہ کے قائل ہیں اور یقین رکھتے ہیں کہ امام مہدی موجود ہیں صرف عوام کی آنکھ سے اوجھل ہیں اس لیے حضرت امام مہدی کا ذکر بھی کر دیا۔

چھوٹی بہن کے سٹیٹس میں امام جعفر صادق علیہ السلام کا ایک فرمان تھا: پہلی رمضان کے دن ایک چلو عرق گلاب اپنے چہرے پر ڈالیں تاکہ ذلت و پریشانی سے نجات حاصل ہو اور تھوڑا سا عرقِ گلاب سَر میں ڈالیں تاکہ سال بھر دماغی بیماری سے محفوظ رہ سکیں۔


ایک اور سٹیٹس پر ماہ رمضان کے پہلے دن کی دعا درج تھی:
اے معبود! میرا آج کا روز حقیقی روزے داروں جیسا قرار دے، میری عبادت کو سچے عبادت گزاروں جیسی قرار دے، آج مجھے غافل لوگوں جییسی نیند سے بیدار کر دے اور آج میرے گناہ بخش دے اے جہانوں کے پالنے والے اور مجھ سے درگزر کر اے گناہگاروں سے درگزر کرنے والے۔

ایک کولیگ عمر نے یہ پیغام بھیجا: رب کائنات آپ تمام احباب کو رمضان الکریم کی برکتیں، نعمتیں اور رحمتیں سمیٹینے کا موقع عطا فرمائیں، آپ سب کو رمضان الکریم کی بہت بہت مبارک ہو۔


ایک اور دوست بابر ملک کا یہ پیغام تھا : اللہ پاک اس ماہِ مقدس کے صدقے سے ہمارے صغیرہ کبیرہ گناہ معاف فرمائے اور ہم سے راضی ہو جائے، آمین
اللہ پاک اس ماہ مقدس کے صدقے ہم سب کو بمعہ اہل و عیال اس کورونا وباء، ہر بیماری، دکھ، درد سے محفوظ رکھے، آمین


اس ماہ رمضان میں بس ہماری اتنی سی التجا ہے کہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر یعنی نیکی کا حکم دینے اور برائی سے روکنے کی کاوش بہترین ہے اس کا آغاز خود سے کیا جائے۔ اگر آپ نے اپنی برائیں ختم کر لیں تو معاشرے میں ایک بہترین شخص کا اضافہ ہوگا اور ایک برا شخص کم ہو جائے گا۔ عورتوں کی بے پردگی پر تنقید کرنے سے پہلے اپنے گھر کو دیکھیں اور مردوں کی نظروں پر تنقید کرنے سے پہلے بھی اپنے ہی مردوں کو آڑے ہاتھوں لیں۔ ان شاء اللہ بہترین نتائج آئیں گے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے