پاکستان24 عالمی خبریں

چین امریکہ سفارتی کشیدگی، جنگ کا خطرہ نہیں؟

جولائی 25, 2020 2 min

چین امریکہ سفارتی کشیدگی، جنگ کا خطرہ نہیں؟

Reading Time: 2 minutes

دنیا کی دو بڑی معیشتوں چین اور امریکہ کے درمیان تجارتی تنازعات کے بعد سفارتی کشیدگی اپنے عروج پر ہے مگر عالمی مبصرین کے مطابق چینی قیادت کے ٹھنڈے مزاج کی وجہ سے کسی باقاعدہ جنگ یا بحیرہ چین کے پانیوں میں جھڑپ کا خطرہ فی الوقت نظر نہیں آتا۔

امریکہ اور چین کے درمیان گزشتہ ہفتے سفارتی تناؤ میں اس وقت اضافہ ہوا جب ٹیکساس ریاست کے شہر ہوسٹن میں چینی قونصل خانے کو معلومات چوری کے الزامات پر بند کرنے کے لیے حکام نے تین دن کی ڈیڈ لائن دی۔

چین نے جوابی اقدام کے طور پر شینگدو میں امریکی قونصل خانے کے سٹاف کو پیر تک عمارت خالی کرنے کے لیے کہا اور پیر تک سفارتی عملے کو واپس جانے کا الٹی میٹم دیا۔

شینگدو میں امریکی قونصل خانہ سنہ 1985 میں قائم کیا گیا تھا اور اس میں 200 کے لگ بھگ امریکی اہلکار جبکہ 150 مقامی افراد ملازم ہیں۔

دونوں ملکوں کے حکام ایک دوسرے پر اپنی قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کے الزامات عائد کر رہے ہیں۔

امریکی سفارتی عملے کو شینگدو شہر چھوڑنے کے حوالے سے چینی حکام نے پیر تک کا وقت دیا ہے تاہم اے ایف پی کے مطابق اس کے رپورٹرز نے قونصل خانے کی عمارت سے بڑے کارٹن میں ردی اور کالے بیگ میں کوڑے کو صفائی کرنے والے عملے ہاتھوں میں دیکھا۔

واضح رہے کہ ہیوسٹن میں چینی قونصل خانے کو بند کرنے کے لیے دی گئی تین دن کی ڈیڈ لائن جمعے کو ختم ہوگئی تھی جب وہاں سے تمام عملہ نکل گیا۔

چین اور امریکہ کے درمیان رواں سال کے آغاز پر ہی تجارتی اشیا پر ڈیوٹی کے معاملے پر تناؤ تھا جس میں وائرس کے پھیلاؤ کے دوران مزید اضافہ اس وقت ہوا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا پھیلانے کے حوالے سے چین پر الزامات عائد کرنا شروع کیے۔

صدر ٹرمپ کورونا وائرس کو بار بار ’چینی وائرس‘ کا نام دیتے رہے جس کی چینی حکام کی جانب سے مذمت کی گئی۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے