پارک لین ریفرنس میں زرداری پر فرد جرم عائد
Reading Time: < 1 minuteاسلام آباد کی ایک احتساب عدالت نے پارک لین ریفرنس میں سابق صدر آصف علی زرداری پر فرد جرم عائد کر دی ہے۔
پیر کو پارک لین ریفرنس کیس کی سماعت اسلام آباد کے احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے کی۔
آصف زرداری پر بطور صدر اپنے شریک ملزمان کے ساتھ اختیارات کے غلط استعمال، بدنیتی سے قرض لینے کے لیے فرنٹ کمپنی پارتھینون بنانا، بطور صدر اثرانداز ہو کر قرض کی رقوم جاری کروانے اور پارک لین کمپنی کے ڈائریکٹر کے طور پر فراڈ کا منصوبہ تیار کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کی گئی۔
سابق صدر آصف علی زرداری نے ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں شرکت کی۔ عدالتی کارروائی کے دوران سابق صدر آصف علی زرداری نے فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی موخر کرنے کی استدعا کی۔
سابق صدر نے عدالت کو بتایا کہ ان کے وکیل آج سپرم کورٹ میں موجود ہیں، ان کی عدم موجودگی میں فرد جرم عائد نہیں کی جا سکتی۔
جج اعظم خان نے کہا کہ انہوں نے صرف دو الزامات کے بارے پوچھنا ہے۔ اس پر سابق صدر نے کہا کہ جواب تو ان کے وکیل دیں گے۔ آصف زرداری نے کہا کہ وہ 30 برس سے مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں اور ان کو عدالتی کارروائی کا اندازہ ہے۔
جج اعظم خان نے کہا کہ ‘پھر تو آپ کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔’
پارک لین ریفرنس میں آصف علی زرداری سمیت 17 ملزمان میں سے 13 ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی ہے جبکہ یونس قدوائی، عزیز نعیم اور اقبال میمن اشتہاری ہیں۔
شریک ملزم انور مجید بھی ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری سمیت شریک ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی تاہم تمام ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا۔