اہم خبریں

پی ٹی اے بھی وی پی این لگا کر ایکس استعمال کرتا ہے، چیئرمین کے جواب پر ہائیکورٹ حیران

مارچ 21, 2025 4 min

پی ٹی اے بھی وی پی این لگا کر ایکس استعمال کرتا ہے، چیئرمین کے جواب پر ہائیکورٹ حیران

Reading Time: 4 minutes

لاہور ہائیکورٹ میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کی بندش کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کے دوران پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین ریٹائرڈ جنرل حفیظ الرحمان نے بتایا کہ اُن کا محکمہ بھی وی پی این لگا کر ایکس استعمال کرتا ہے۔

‎لاہور ہائیکورٹ کی چیف جسٹس عالیہ نیلم نے کہا کہ وہ وفاقی حکومت کو ملک میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حوالے سے تمام صورتحال کی وضاحت کرنے کا "آخری موقع” دے رہی ہیں۔

ایکس تک رسائی 17 فروری 2024 سے متاثر ہوئی ہے، جب راولپنڈی کے سابق کمشنر لیاقت چٹھہ نے چیف الیکشن کمشنر اور سپریم کورٹ کے ایک اعلیٰ جج پر 8 فروری کے عام انتخابات میں دھاندلی میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا۔

حقوق انسانی کی تنظیموں اور صحافیوں کی تنظیموں نے سوشل میڈیا پر چھیڑ چھاڑ کی مذمت کی ہے جبکہ انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والے اداروں نے بھی رکاوٹوں سے ہونے والے نقصانات پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

امریکہ نے پاکستان سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر سے پابندیاں ہٹانے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

سماعت چیف جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی جس نے صحافی شاکر محمود اور دیگر کی درخواستوں کی سماعت کی۔

درخواستوں میں وفاقی حکومت، وزارت قانون، وزارت اطلاعات اور دیگر کو فریق بنایا گیا تھا۔

‎پی ٹی اے کے چیئرمین میجر جنرل ریٹائرڈ حفیظ الرحمان آج بنچ کے روبرو پیش ہوئے اور تحریری جواب عدالت میں جمع کرایا۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل (ڈی اے جی) اسد باجوہ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ وزارت داخلہ کے پاس یہ جاننے کا کوئی طریقہ کار نہیں ہے کہ کون کون سا سوشل میڈیا پلیٹ فارم یا ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (VPNs) کے ذریعے ایپلی کیشن استعمال کر رہا ہے، جس پر جسٹس نیلم نے کہا کہ وزارت کے پاس X کو بلاک کرنے کا طریقہ کار ہے لیکن یہ معلوم کرنے کے لیے نہیں کہ کون استعمال کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی اے نے وی پی این کے استعمال کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی بنائی تھی جس پر لاہور ہائی کورٹ کے اعلیٰ جج نے کہا کہ یہ صرف عدالت کی توجہ ہٹانے کے لیے ہے۔

باجوہ نے کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے حکام کو ایک خط بھی لکھا گیا، جس پر جسٹس نیلم نے پوچھا کہ کیا ایکس کا حکومت کے ساتھ کوئی معاہدہ ہے۔

حکومت کا ایکس کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں ہے،” باجوہ نے جواب دیا، جس پر جج نے پوچھا کہ ایکس حکام حکومت کو کیوں جواب دیں گے جب کہ ان کا اس سے کوئی معاہدہ نہیں ہے۔

چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا آپ نے وہ لسٹ دی ہے جس میں بتایا گیا ہو کہ کون سی حکومتی ادارے ایکس استعمال کر رہے ہیں

سرکاری وکیل نے کہا کہ ایسا سسٹم نہیں ہے جس سے معلوم ہوسکے کہ کون کون استمعال کر رہاہے

اگر سسٹم نہیں ہے تو کس سسٹم کی بنیاد پر ایکس کو بند کیا گیا ، جب آپ کو یہ نہیں پتہ کہ ایکس استعمال کون کر رہا ہے تو پھر بند کرنے کا نتیجہ اخذ کیا چیف جسٹس

میں ایک ایک چیز عدالت کو بتا دیتا ہوں کہ کون کون ایکس استعمال کر رہا ہے وکیل اظہر

آپ چھوڑیے آپ کے موبائل میں تو بہت کچھ ہے جسٹس علی ضیاء باجوہ

ابھی ہم درخواست گزار کو کہیں کہ وہ بتائیں کہ کون کون ایکس استعمال کر رہا ہے تو پھر سب سامنے آجائے گا ، آپ عدالت کی آنکھوں میں دھول نہیں جھونک سکتے چیف جسٹس وکیل پی ٹی اے کا استفسار

یہ فل بینچ اس لیے نہیں بیٹھا کہ آپ جواب جمع کرا کہ نکل جائیں چیف جسٹس

کیا پی ٹی اے کا اپنا اکاؤنٹ چل رہا ہے جسٹس علی ضیاء باجوہ

پی ٹی اے کا اپنا ایکس اکاؤنٹ چل رہا ہے وکیل پی ٹی اے

کیوں چل رہا ہے خود پابندی لگا کر اپنا چلائی بھی جا رہے ہیں،کیا پی ٹی اے اپنا اکاؤنٹ وی پی این کے زریعے استعمال کر رہا ہے چیف جسٹس

جی ہم وی پی این کے زریعے استعمال کر رہے ہیں چیئرمین پی ٹی اے

آپ خود غیر قانونی کام کر رہے ہیں چیف جسٹس

اگر غیر قانونی کام ہے تو دیکھ لیتے ہیں چیئرمین پی ٹی اے

پی ٹی اے پابندی کے باوجود ایکس استعمال کیوں کر رہا ہے چیف جسٹس

پی ٹی اے کے خلاف جو پروپیگنڈا ہوتا ہے تو اس کا جواب بھی دینا ہوتا ہے چیئرمین پی ٹی اے

کیا یہ ایک اہم پوزیشن پر بیٹھے افسر کا جواب ہے چیف جسٹس

آپ آج حکم کریں ہم ایکس کھول دیتے ہیں چیئرمین پی ٹی اے

کیا وی پی این کا استعمال قانونی ہے جسٹس فاروق حیدر

وی پی این کا استعمال قانونی ہے سرکاری وکیل

اگر وی پی این کا استعمال قانونی ہے تو پھر آپ نے رپورٹ میں غیر قانونی کیوں لکھا ہے چیف جسٹس

صرف ایکس کے کیس میں وی پی این کا استعمال غیر قانونی ہے چیئرمین پی ٹی اے

میں معزرت چاہتا ہوں ہم ایکس استعمال نہیں کر رہے چیئرمین پی ٹی اے

آپ پھر یہاں لینے کیا آئے ہیں جب آپ کو یہ نہیں پتہ کیا کر رہے اور کیا نہیں چیف جسٹس

میں معزرت چاہتا ہوں چیئرمین پی ٹی اے

آپ سے سیدھا سوال کرتے ہیں آپ جواب کوئی اور دیتے ہیں چیف جسٹس

آپ یہ بتائیں کہ ایکس کا غیر قانونی استعمال کتنا ہے
آپ نے ایک چیز بند کی ہے تو آپکو پتہ تو ہوگا کہ اسکا کیا غیر قانونی استمعال ہو رہا ہے چیف جسٹس

ابھی آپ نے کہا کہ عدالت حکم دے تو آپ ابھی ایکس کھول دیں گے، مطلب تو یہ ہوا کہ آپ سے ایک غلط اڈر ہوگیا ہے اور اب آپ کو عدالت کا کندھا چاہیے جسٹس علی ضیاء باجوہ

کون سے رولز کے تحت آپ نے ایکس بند کیا چیف جسٹس

کیوں نا عدالت میں غلط بیان دینے پر آپ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں جسٹس علی ضیاء باجوہ

رولز میں صرف کنٹینٹ کو بند کرنے کا ذکر ہے پلیٹ فارم کو بند کرنے کا تو کہیں زکر نہیں ہے جسٹس علی ضیاء باجوہ

آپ ایکس کا غیر قانونی استمعال روک سکتے ہیں ایکس کو بند نہیں کرسکتے جسٹس علی ضیاء باجوہ

اگر آپ کی نظر میں ایکس اتنا برا تھا تو آپ نے اسکی رسائی لوگوں تک دی ہی کیوں چیف جسٹس

جب پوری قوم یہ استمعال کرنے لگے گئی ہے تو اب بند کر دیا چیف جسٹس

ہمیں بتائیں ہم کس حکومتی شخصیت کو بلائیں تاکہ مسئلے کا حل ہو چیف جسٹس

چیئرمین پی ٹی اے کو بلا کر ہمیں سخت مایوسی ہوئی چیف جسٹس

چیئرمین پی ٹی اے نے عدالت کا قیمتی وقت ضائع کیا چیف جسٹس

کیا آپ کے رپورٹ دیکھی ہے جو پی ٹی اے جے جمع کرائی ہے چیف جسٹس کا سرکاری وکیل سے استفسار

میں نے وہ رپورٹ نہیں دیکھی سرکاری وکیل

پھر تو انکے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ہونی چاہیے چیف جسٹس

چیئرمین پی ٹی اے کے الفاظ نے بیٹھے یہاں ہر شخص کو بتایا کہ ان کی تو کوئی زمہ داری نہیں ہے چیف جسٹس

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے