بذلہ سنج، زیرک و حاضر جواب سیاستدان حافظ حسین احمد کا انتقال
Reading Time: < 1 minuteبلوچستان سے تعلق رکھنے والے معروف سیاستدان، سابق پارلیمنٹرین اور جمعیت علمائے اسلام کے سینیئر رہنما حافظ حسین احمد 74 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔
خاندانی ذرائع کے مطابق حافظ حسین احمد گزشتہ دس سالوں سے گردوں کے عارضے میں مبتلا تھے۔ ان کا ہفتے میں دو بار ڈئیلاسسز ہوتا تھا۔
انہوں نے حکومت کی پیشکش کے باوجود سرکاری خرچ پر بیرون ملک علاج کرانے سے انکار کردیا تھا۔
حافظ حسین 14اگست 1951 کو کوئٹہ میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق بلوچستان کے ضلع مستونگ کے ایک دینی و سیاسی خانوادے سے تھا۔
ان کے والد مولانا عرض محمد ایک معروف عالم، سیاستدان اور ریاست قلات کے دور میں پارلیمان (دار العوام)کے رکن تھے۔
حافظ حسین احمد نے قرآن و حدیث، فقہ اور عربی ادب میں تعلیم حاصل کی تھی، درسِ نظامی اور حفظِ قرآن کی اسناد رکھتے تھے۔
دوران طالب علمی حافظ حسین احمد جے یو آئی کی طلبہ تنظیم کا حصہ رہے۔ باقاعدہ سیاست کا آغاز 1973 میں جمعیت علمائے اسلام کے پلیٹ فارم سے کیا۔
وہ دو مرتبہ قومی اسمبلی اور دو بار سینیٹ آف پاکستان کے رکن رہے۔ 1988 میں پہلی بار اور 2002 میں دوسری بار مستونگ سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔
2002 کی اسمبلی میں متحدہ مجلس عمل کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ اس دوران پارلیمانی سیاست میں نمایاں نام رہے۔