نیوزی لینڈ میں 100 دن بعد کورونا کی واپسی
Reading Time: < 1 minuteبراعظم آسٹریلیا کے ملک جس نے سب سے پہلے اپنی سرحدوں کے اندر سے کورونا کے خاتمے کا اعلان کیا تھا وہاں 102 دنوں کے بعد وائرس لوٹ آیا ہے۔
بدھ کو نیوزی لینڈ کے سب سے بڑی شہر آکلینڈ کی 15 لاکھ آبادی کو تین دن کے لیے گھروں تک محدود کر لیا گیا ہے۔
آکلینڈ میں منگل کو چار افراد میں کورونا کی تصدیق ہوئی تھی۔
بدھ سے نیوزی کے تمام نرسنگ ہومز کو بند کرنے کے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے وزیراعظم جیسنڈا ارڈن نے کہا ہے کہ وبا کا پھیلاؤ ان کو اگلے ماہ ہونے والے عام انتخابات ملتوی کرنے پر مجبور کر سکتا ہے۔
وزیراعظم جیسنڈا آرڈن نے کہا کہ محکمہ صحت کے حکام عمر رسیدہ افراد کی دیکھ بھال کے لیے قائم کیئر ہومز کو بھی بند کر رہے ہیں کیونکہ ان کے ذریعے بھی وائرس کے پھیلاؤ کا خدشہ ہے۔
نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ‘جانتی ہوں کہ جن لوگوں کے پیارے ان کیئر ہومز میں ہیں ان کے لیے یہ بہت تکلیف دہ ہے مگر ہم اس طرح ان کی حفاظت اور دیکھ بھال بہتر طریقے سے کر سکتے ہیں۔’
کورونا کے نئے کیسز سامنے آنے اور لاک ڈاؤن کے نفاذ کا اعلان کیے جانے کے بعد شہریوں کی بڑی تعداد سپر مارکیٹس میں ہنگامی خریداری کے لیے پہنچے ہیں۔
ہزاروں افراد نے کورونا کے ٹیسٹ کرانے والے لیبارٹریوں کے سامنے بھی قطاریں بنا لی ہیں۔