گلگت بلتستان اسمبلی: ضلع دیامر کی اعلیٰ تعلیم یافتہ خاتون رکن
Reading Time: 2 minutesرپورٹ: عبدالجبارناصر
گلگت بلتستان کے ضلع دیامر کے سخت گیر قبائلی نظام والے علاقے تحصیل داریل سے تعلق رکھنے والی اعلیٰ تعلیم یافتہ خاتون ثریازمان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر کم عمر رکن اسمبلی میں منتخب ہوئی ہیں ۔ ثریا زمان ضلع دیامر کی پہلی مقامی خاتون رکن اسمبلی ہے اور ان کو عربی ، انگریزی سمیت 4 زبانوں پر عبور حاصل ہے ،جبکہ فرنچ زبان سمیت 3 زبانوں پر بھی گرفت ہے، موجودہ اسمبلی میں اتنی زبانوں پر عبور رکھنے والی واحد رکن ہیں، ثریا زمان نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ گلگت بلتستان میں بچیوں کی تعلیم اور سماجی محرومیوں کے خاتمے لئے کام کرنا چاہتی ہیں۔
نومنتخب رکن گلگت بلتستان اسمبلی ثریا زمان گلگت بلتستان کے معروف سماجی و سیاسی رہنما ءڈاکٹر محمد زمان خان کی بیٹی ہیں ۔ ثریا زمان نے میٹرک تک تعلیم سعودی عرب کے شہر طائف کے امریکن انٹرنیشنل اسکول سے حاصل کی ، ایف ایس سی ایبٹ آباد بورڈ سے اور نمل یونیورسٹی اسلام سے انگلش ریسرچ اینڈ لنگوسٹک میں ماسٹر کیا ہے ۔ ثریازمان کو اردو، عربی ، انگریزی اور مادری زبان شنا پر عبور حاصل ہے ، جبکہ فرنچ زبان سمیت 3 زبانیں بھی بول سکتی ہیں ۔ ثریا زمان ضلع دیامر سے منتخب ہونے والی پہلی خاتون رکن اسمبلی ہیں۔ ضلع دیامر بالخصوص تحاصیل داریل اور تانگیر سخت قبائلی نظام کے حوالے سے مشہور ہے ۔ ماضی میں خواتین کو ووٹ سے روکنے کے حوالے سے بھی یہ علاقے زیر بحث رہے ہیں ۔
ثریا زمان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہ صرف اپنے آبائی ضلع دیامر بلکہ پورے گلگت بلتستان میں بچیوں کی تعلیم ، سماجی محرومیوں خاتمے اور خواتین کے بہبود کے لئے کام کرنا چاہتی ہیں۔وہ پر امید ہیں کہ ان شعبو ں میں بہتر انداز میں کام کرنے میں کامیاب ہونگی ۔ انہوں نے کہاکہ یہ تاثر غلط ہے کہ ضلع دیامر بالخصوص داریل اور تانگیر میں خواتین پر پابندیاں ہیں ، یہاں خواتین کو بہتر احترام حاصل ہے۔انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان کی نئی حکومت میں ان کو زمہ داری دی گئی تو وہ حق ادا کرنے کی کوشش کریں گی ۔ وزیر اعظم عمران خان کا یہ وژن ہے کہ پسے ہوئے طبقوں کی ہر سطح پر مدد کی جائے اور صحت و تعلیم میں ان کو آگے بڑھایا جائے ۔ ہمارے علاقوں میں غربت ، پسماندگی اور دیگر مسائل ہیں ، ان میں بھی لوگوں کی مدد کرنے کی ضرورت ہے۔