پاکستان پاکستان24

حکومت قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی میں کتنا ’انصاف‘ کر رہی ہے؟

جنوری 30, 2021 2 min

حکومت قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی میں کتنا ’انصاف‘ کر رہی ہے؟

Reading Time: 2 minutes

پاکستان میں تحریک اںصاف نے حکومت میں آنے کے بعد ملک بھر میں قبضہ مافیا کے خلاف کارروائیاں کرنے کا اعلان کیا تھا اور وزیراعظم عمران خان بھی وقتاََ فوقتاََ اس نوعیت کے دعوے کرتے رہتے ہیں مگر ناقدین زمینی صورتحال کو مختلف قرار دیتے ہیں اور اس کے لیے علیم خان کی ہاؤسنگ سوسائٹی پارک ویو سٹی کا حوالہ دیتے ہیں۔

پارک ویو سٹی کے بارے میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں پیش کی گئی آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس سے قومی خزانے کو دو ارب دس کروڑ کا نقصان پہنچایا گیا۔

اقتدار کے ابتدائی دنوں میں موجودہ حکومت نے اسلام آباد میں قبضہ مافیا کے خلاف ایک بڑی کارروائی میں کشمیر ہائی وے کے دونوں اطراف بڑے پلازے اور شادی ہال گرائے۔ اس اقدام کو زیادہ تر شہریوں اور غیرجانبدار مبصرین نے غیرمعمولی جرات مندانہ قرار دیا تاہم بعض ایسے افراد بھی تھے جن کے مطابق یہ کارروائی اس لیے کی گئی کہ زیادہ تر پلازے غیرسیاسی شخصیات یا حزب اختلاف کی جماعتوں کی جانب جھکاؤ رکھنے والے افراد کے تھے۔

ایک طویل عرصے تک خاموش رویہ رکھنے اور بڑے بڑے قبضہ مافیا سے چشم پوشی اختیار کرنے کے بعد حال ہی میں لاہور میں ن لیگ سے تعلق رکھنے والے کھوکھر برادران کے پیلس کو گرانے کے بعد قبضہ مافیا کے خلاف کارروائیوں میں تیزی دیکھنے میں آ رہی ہے اور اسلام آباد کے ڈی 12 اور شاہ اللہ دتہ میں بھی درجنوں مکانات اور پلازے گرائے گئے ہیں۔

اس دوران لاہور اور اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے قبضہ مافیا سے تعلق رکھنے والے افراد کی فہرستیں جاری کی ہیں جن میں سینکڑوں شخصیات کے نام ہیں تاہم ناقدین کہتے ہیں کہ ملک میں بڑے قبضہ مافیا ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے مالکان ہیں جن کے ہر حکومت سے اچھے تعلقات ہوتے ہیں۔

پاکستان میں طویل عرصے تک فوجی ہاؤسنگ سوسائٹی ڈی ایچ اے اور ملک ریاض کی بحریہ ٹاؤن پر قبضہ مافیا کے ذریعے عام لوگوں سے زور زبردستی زمین حاصل کرنے کے الزامات لگتے رہے ہیں اور یہ معاملات ملک کی سپریم کورٹ تک میں زیرسماعت آئے لیکن آج تک کہیں بھی کوئی زمین واگزار نہیں کرائی گئی۔

ڈی ایچ لاہور اور بحریہ ٹاؤن کراچی، راولپنڈی اور مری کے خلاف سپریم کورٹ نے فیصلے بھی دیے اور ایک موقع پر عدالت نے کہا تھا کہ لاہور اگر ڈی ایچ اے کی اسی طرح توسیع ہوتی رہی تو یہ امرتسر تک پہنچ جائے گا۔

اسلام آباد میں جہاں ایک طرف قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی ہو رہی ہے اور وزیراعظم عمران خان بیانات دے ہیں تو دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کے خلاف بنی گالہ میں اپنی ہاؤسنگ سوسائٹی کے لیے زمین کے تنازع پر ایک شہری کے قتل کی ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ بنی گالہ میں عمران خان کی رہائش گاہ کے قریب پارک ویو سٹی کی ملکیت علیم خان کی ہے اور اسلام آباد ہائیکورٹ نے سی ڈی اے کی جانب سے جاری کردہ اس سوسائٹی کے این او سی کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔

قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی کے حوالے سے صحافی عامر سعید عباسی نے ایک ٹویٹ میں بتایا ہے کہ ‘دو روز قبل اسلام آباد کے علاقے شاہ اللہ میں عام لوگوں کے گھر گرا دیے گئے۔ آج سنگجانی میں اسلام آباد انتظامیہ پی ٹی آئی رہنما کی سرکاری زمین پر بنی 50 غیر قانونی دکانیں گرانے پہنچی تو وفاقی وزیر اسد عمر نے فون کرکے ڈی سی اسلام آباد کو روک دیا۔’

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے