سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے ہوگا، آرڈیننس جاری
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کے صد مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پارلیمان کے ایوان بالا (سینیٹ) کے انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کے لیے آرڈیننس جاری کردیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں ایک صدارتی ریفرنس کے ذریعے زیرسماعت ہے جس کو چیف جسٹس کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ سن رہا ہے۔
وزیر اطلاعات شبلی فراز نے صدر مملکت کی جانب سے دستخط کردہ آرڈیننس کی کاپی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر شیئر کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہ آرڈیننس سپریم کورٹ کے فیصلے سے مشروط ہے۔
دوسری جانب پاکستان میں حزب اختلاف کی جماعتوں نے تحریک انصاف کی حکومت کے صدارتی آرڈیننس کو مسترد کر دیا ہے۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آئین کو صدارتی آرڈیننس کے ذریعے ترمیم نہیں کی جا سکتی جبکہ مسلم لیگ ن کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے ٹویٹ کیا ہے کہ حکومت خود تسلیم کر چکی ہے کہ اس طرح آئینی ترمیم نہیں ہو سکتی۔ ‘اب یہ کیسے آرڈیننس کے ذریعے ایسا کر سکتے ہیں۔ مکمل طور پر افراتفری کا شکار ہیں۔’
بلاول بھٹو نے اعلان کیا کہ عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے لیے صرف آئینی طریقے استعمال کریں گے اور مہنگائی مارچ بھی کیا جائے گا۔
سنیچر کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت سینیٹ کے الیکشن میں اپوزیشن اتحاد کے ساتھ مل کر حصہ لے گی۔
انہوں نے کہا کہ وہ سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ پیپرز کے ذریعے کرانے کے لیے جاری کیے گئے آرڈیننس مسترد کرتے ہیں اور یہ کہ کسی بھی آرڈیننس کے ذریعے آئین میں ترمیم نہیں کی جا سکتی۔