متفرق خبریں

کرپشن کے الزام میں سابق فرانسیسی صدر کو تین سال قید

مارچ 1, 2021 1 min

کرپشن کے الزام میں سابق فرانسیسی صدر کو تین سال قید

Reading Time: 1 minute

فرانس کی ایک عدالت نے سابق صدر نکولس سرکوزی کو کرپشن کے الزامات پر تین سال قید کی سزا سنائی ہے۔

ایجنسی فرانس پریس کے مطابق نکولس سرکوزی پر کرپشن اور عدلیہ پر غیرقانونی طور پر اثر انداز ہونے کا الزام تھا۔

سرکوزی پر الزام تھا کہ انہوں نے الیکشن مہم کی فنڈنگ کی تحقیقات کرنے والے ایک جج کو خفیہ انفارمیشن کی فراہمی کے بدلے اعلیٰ عہدہ حاصل کرنے میں مدد کی پیشکش کی تھی۔

عدالت نے الزامات ثابت ہونے پر سرکوزی کو تین سال قید کی سزا سنائی تاہم فوری طور پر جیل نہیں بھیجا۔

نکولس سرکوزی کا عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا ارادہ ہے۔

66 سالہ سابق صدر 2007 سے 2012 تک صدارت کے منصب پر فائز رہے تھے اور فرانس کی دائیں بازو کی جماعتوں کے بھی پسندیدہ ہیں۔

عدالت کی جانب سے دی گئی سزا کے بعد سابق صدر نکولس سرکوزی کے لیے مرکزی سیاست میں واپسی مشکل ہو سکتی ہے۔

نکولس سرکوزی کے علاوہ فرانس کے ایک اور سابق صدر ژاک شراک کے صدارتی عہدے سے دستبرداری کے بعد 2011 میں کرپشن کے الزام میں ان کے خلاف کیس چلایا گیا تھا۔ تاہم طبیعت ناساز ہونے کے باعث انہیں عدالت میں پیشی سے استنیٰ حاصل تھا۔

نکولس سرکوزی پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے ایک جج کو موناکو میں سینیئر عہدہ حاصل کرنے میں مدد کی پیش کش کی تھی۔ اس پیش کش کے بدلے میں سرکوزی کی انتخاباتی مہم فنڈنگ پر جاری تحقیقات میں جج کو اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنے کا کہا گیا تھا۔

سابق صدر نے ٹرائل کے دوران عدالت کو بتایا تھا کہ انہوں نے کبھی معمولی سی کرپشن بھی نہیں کی ہے۔

نکولس سرکوزی پر فرانسیسی کاسمیٹکس کمپنی کی مالکن لیلیئن بیٹنکورٹ سے 2007 کی صدارتی مہم کے دوران ناجائز رقم لینے کا الزام ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے