پاکستان24

ججوں میں اختلاف کے باعث شہباز کی رہائی مؤخر، ریفری جج مقرر

اپریل 16, 2021 < 1 min

ججوں میں اختلاف کے باعث شہباز کی رہائی مؤخر، ریفری جج مقرر

Reading Time: < 1 minute

پاکستان میں اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت کی منظوری کے فیصلے پر لاہور ہائی کورٹ کے ججز میں اختلاف پیدا ہوا ہے۔

ڈویژن بینچ کے ججز میں فیصلے پر اختلاف کی وجہ سے شہباز شریف کی رہائی کا عمل تاخیر کا شکار ہو گیا ہے۔

ہائیکورٹ کے رجسٹرار کے دفتر کے مطابق ڈویژن بینچ کے جسٹس سرفراز ڈوگر نے شہباز شریف کی ضمانت منظور کرنے کا مختصر فیصلہ لکھ کر جسٹس اسجد جاوید گھرال کو بھجوایا تھا لیکن انہوں نے اس پر دستخط نہیں کیے۔

شہباز شریف کی درخواست ضمانت پر تحریری فیصلہ ابھی جاری نہیں ہوا، اور  دونوں ججز اپنے الگ الگ فیصلے چیف جسٹس کو بھیجیں گے جو اس پر ریفری جج مقرر کریں گے۔

یاد رہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس اسجد جاوید گھرال پر مشتمل بینچ نے شہباز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں درخواست ضمانت پر طویل سماعت کی تھی۔

عدالت نے 14 اپریل کو عدالت نے پچاس پچاس لاکھ روپے کے دو مچلکوں کے عوض شہباز شریف کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

جسٹس اسجد جاوید گھرال نے فیصلے سے اختلاف کرتے ہوئے چیف جسٹس قاسم خان کو آگاہ کیا۔

جسٹس سرفراز ڈوگر کے بعد جسٹس اسجد جاوید گھرال بھی اپنا الگ فیصلہ لکھ کر چیف جسٹس کو بھیجیں گے۔

چیف جسٹس اس کے بعد شہباز شریف ضمانت کیس کو ریفری جج کے پاس ارسال کریں گے جو شہباز شریف کی ضمانت کیس کا فیصلہ سنائیں گے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے