جہانگیر ترین گُروپ کی وزیراعظم سے ملاقات: ”انصاف کا دوہرا معیار نہیں ہو سکتا“
Reading Time: 3 minutesوفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ حکومت آئندہ الیکشن الیکٹرانک ووٹنگ کے ذریعہ کرانا چاہتی ہے ‘اپوزیشن کو ایک مرتبہ پھر دعوت دیتے ہیں کہ وہ آئیں اور انتخابی اصلاحات میں کردار ادا کریں تا کہ آئندہ انتخابات صاف اور شفاف یقینی بنائے جاسکیں’۔
وزیر اطلاعات منگل کو وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد وزیراعظم آفس میں میڈیا کو بریفنگ دے رہے تھے۔
فواد چوہدری نے جہانگیر ترین کے حامی ارکان قومی اسمبلی کے بارے میں کہا کہ بعض ایم این ایز نے وزیراعظم سے ملاقات کی اور اپنا نکتہ نظر پیش کیا۔
‘وزیراعظم نے ان کی بات سنی اور واضح کیا کہ انصاف کا دوہرا معیار نہیں ہوسکتا’۔
فواد چوہدری کے مطابق کسی صورت ایف آئی اے یا کسی تحقیقاتی ادارے پر اثر انداز نہیں ہوا جاسکتا البتہ پارٹی کے اندر اثرو رسوخ کے معاملے پر سینیٹر علی ظفر کو نامزد کیا گیا ہے جو دونوں اطراف کو سننے کے بعد پارٹی کے حوالے سے رپورٹ تیار کریں گے’۔
ان کا کہنا تھا کہ کابینہ کی منظوری کے بغیر وزارت داخلہ اسلحہ لائسنس کے اجراء کی پالیسی لا رہا ہے تاکہ وزارت داخلہ خود میرٹ پر اسلحہ لائسنس جاری کرسکے ‘۔
عیدالفطر پر 5تعطیلات پر غور کر رہے ہیں ‘پاکستان میں 20لاکھ لوگوں کو ویکسین لگ چکی ہے ‘تمام شہریوں سے اپیل ہے کہ وہ ویکسین لگانے سے نہ گھبرائیں دنیا میں ایک ارب لوگ ویکسین لگوا چکے ہیں’ پاکستان میں اس وقت بھی 37لاکھ ویکسین کی خوراکیں دستیاب ہیں’ 40سال سے زائد عمر کے شہری ویکسینیشن کراسکیں گے ۔
وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین نے کہا کہ سمندرپار پاکستانیوں کو ووٹنگ کے عمل کا حصہ بنانا چاہتے ہیں اس کے لئے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی تیاری کا عمل جاری ہے،آئندہ الیکشن الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں پر کرانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن انتخابی اصلاحات میں حکومت کے ساتھ مشاورت کیلئے تیار نہیں لگ رہی ‘اپوزیشن انتخابی اصلاحات کے حوالے سے اپنا موقف واضح کرے ۔ انہوں نے بتایا کہ کابینہ اجلاس کو کورونا کی صورتحال سے متعلق آگاہ کیا گیا،کورونا سے متعلق عوامی آگاہی کیلئے میڈیا کا کردار حوصلہ افزا ء ہے،عوام کو چاہیے کہ کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں کورونا کے 5ہزار مریض تشویشناک حالت میں ہیں۔ وفاقی وزیر چوہدری فواد نے کہا کہ وینٹی لیٹربیڈز میں 7ہزار کا اضافہ کردیا گیا ہے،آکسیجن کی فراہمی کے حوالے سے ملکی صلاحیت کو دوگنا کردیا گیا ہے،792میٹرک ٹن آکسیجن یومیہ پیدا کی جارہی ہے،آکسیجن کی ضرورت پڑی تو صنعتی ضروریات کو کم کردیا جائے گا’ضرورت پڑنے پر ایران اور چین سے بھی آکسیجن درآمد کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی ہر ممکن کوشش ہے کہ مکمل لاک ڈائون نہ ہو لیکن اگر کورونا وباء کا پھیلائو ایسے ہی جاری رہا تو پھر سخت فیصلے کرنے پڑیں گے ‘ ان حالات میں مکمل لاک ڈاؤن کی صورت میں اشیائے ضروریہ کی سپلائی کو یقینی بنایا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ اجلاس کو ملک میں ویکسین کی دستیابی کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا،پاکستان میں اب تک 20 لاکھ افراد کی ویکسی نیشن کی جاچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے ملکی ضرورت سے 50 فیصد زیادہ بجلی پیدا کی ، اضافی بجلی کے باعث زیرگردش قرضوں کا حجم بڑھا’2023تک بجلی کی پیداواری لاگت بڑھ کر1500 ارب روپے تک پہنچ جائیگی’رواں سال ستمبر تک بتدریج مہنگے فرنس آئل والے بجلی گھر بند کردیئے جائیں گے’مہنگی بجلی کےباعث فی یونٹ قیمت میں اضافہ مجبوری بن گیا۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کا آپریشنل خسارہ 57 ارب سے کم ہوکر ایک ارب پر آگیا ہے’ اب بھی پی آئی اے کے ایک جہاز پر 450افراد تعینات ہیں ‘ پی آئی اے پر واجب الادا قرضوں کے باعث ابھی بھی بھاری خسارہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے ندیم لودھی کو سندھ انفراسٹرکچر کمپنی کا سربراہ تعینات کیا ہے۔ وفاقی وزیر چوہدری فواد نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جہانگیرترین پی ٹی آئی کے اہم رہنما ہیں’آج کچھ ارکان اسمبلی نے وزیراعظم سے ملاقات کی ‘ارکان اسمبلی نے وزیراعظم تک اپنے نقطہ نظر کو پہنچایا۔وزیراعظم نے کہا کسی بھی صورت احتساب کا دہرا معیار نہیں ہوسکتا۔وزیراعظم نے واضح کیا کہ کسی صورت ایف آئی اے کی تحقیقات پر اثر انداز نہیں ہواجاسکتاالبتہ علی ظفر پارٹی کے اندر اثرورسوخ کے حوالے سے رپورٹ تیارکریں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ن لیگ ‘ پیپلز پارٹی نے پی آئی اے سمیت سرکاری اداروں میں غیر قانونی بھرتیوں سے بھر دیا ہے جس سے اداروں کا مالی بوجھ بڑھ گیا۔