پاکستان پاکستان24

دفتر خارجہ اور سفارتخانوں والی تقریر براہ راست نشر نہیں‌ہونی چاہیے تھی: عمران خان

مئی 11, 2021 2 min

دفتر خارجہ اور سفارتخانوں والی تقریر براہ راست نشر نہیں‌ہونی چاہیے تھی: عمران خان

Reading Time: 2 minutes

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دفتر خارجہ اور پاکستانی سفارتخانوں سے متعلق ان کی گفتگو سرکاری ٹیلی وژن پر براہ راست نشر نہیں ہونی چاہیے تھی۔
منگل کو اسلام آباد میں وفاقی وزرا کے ہمراہ عوام سے براہ راست گفتگو کے دوران وزیراعظم عمران خان نے پاکستانی سفارت خانوں میں پاکستانیوں سے خراب رویے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پہلے تو وہ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ یہ گفتگو براہ راست نشر نہیں ہونی چاہیے تھی بلکہ اس کے کچھ حصے نشر کیے جانے چاہئیں تھے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اس سے ’ایسا لگا کہ جیسے میں دفتر خارجہ کو اس کی خراب کارکردگی پر برا بھلا کہہ رہا ہوں۔‘
وزیراعظم عمران خان کے مطابق ایسا نہیں ہے بلکہ دفتر خارجہ اور سفارتخانے اچھا کام کر رہے ہیں بالخصوص کشمیر کے مسئلے کو دنیا میں بہتر انداز میں‌اجاگر کیا ہے.
عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی وزارت اور دنیا بھر میں تمام سفارتخانوں کے زیراتنظام ایک شکایتی پورٹل ہوگا جہاں کوئی اوورسیز پاکستانی اپنی شکایت آن لائن درج کرسکے گا۔
فون کرنے والوں کے مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم نے ملک میں لاک ڈاؤن کی صورتحال، معیشت اور دیگر موضوعات پر ایک بار پھر کھل کر بات کی.
ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال ہونے تک انڈیا سے مذاکرات نہیں ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’جب کسی انسانی بحران کے معاملے میں انڈیا کا نام آتا ہے تو مغربی ممالک اپنے مفادات کے خاطر خاموشی اختیار کرلیتے ہیں۔‘
عمران خان نے ایک بار پھر اوورسیز پاکستانیوں کو بہت بڑا اثاثہ قرار دیا اور پاکستانی معیشت میں ان کے کردار کو سراہا۔

وفاقی وزرا کی کارکردگی کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ’کرکٹ ٹیم کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ہر کوئی سپر سٹار نہیں ہوتا، کوئی اچھا کرتا ہے اور کوئی برا کرتا ہے اور جو بہت ہی برا کرتا ہے اس کو ٹیم سے نکال کر دوسرے کو لے آتے ہیں۔‘
انھوں نے کہا کہ کئی وزرا زبردست کام کر رہے ہیں اور کئی وزرا اگر اچھا کام نہیں کر رہے تو پھر ٹیم بدلنا پڑے گی۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے