ممبئی اور گجرات میں شدید بارش، انڈیا سمندری طوفان کی زد میں کیوں؟
Reading Time: < 1 minuteسمندری طوفان ’توکتے‘انڈیا میں ممبئی کے ساحل سے ٹکرانے کے بعد ریاست گجرات میں احمد آباد اور اب راجھستان کی جانب بڑھ گیا ہے جہاںشدید بارشیں ہو رہی ہیں.
انڈیا کے محکمہ موسمیات کے مطابق احمد آباد کے ساحل سے اڑھائی سو کلومیٹر دور اس کی رفتار کم ہو رہی ہے.
دوسری جانب حکام نے کہا ہے کہ ریاست گجرات کے کئی علاقوں میں طوفانی بارشوں سے سڑکیں بہہ گئی ہیں.
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ طوفان بحرالکاہل اور ایسٹ پیسیفک سمندر میں کیٹیگری تھری کے برابر ہے، اور رپورٹس کے مطابق گزشتہ تین دہائیوں میں مغربی انڈیا سے ٹکرانے والا یہ سب سے بڑا طوفان ہو سکتا ہے۔
خطے میں اس طرح کے طوفان آنے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں.
ٹراپیکل سائکلون کیا ہوتا ہے؟
سائنسدان کہتے ہیں کہ بحیرہ عرب میں ہر سال اوسطاً دو یا تین طوفان آتے تھے۔
سمندری ماحول کے ماہرین کے مطابق سائکلونز کم دباؤ والا سسٹم ہوتا ہے جو گرم پانی پر تشکیل پاتا ہے اور اس سے تیز ہوائیں چلتی ہیں جو طوفان کے مرکز سے کئی سو کلومیٹر تک پھیل جاتی ہیں۔
یہ ہوائیں اپنے اندر پانی جذب کرتی ہیں جس سے بارشیں اور سیلاب آتے ہیں اور جانی و مالی نقصان ہوتا ہے۔
ناسا کے مطابق ٹراپیکل سائکلون موسم پر سب سے زیادہ اثر انداز ہوتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سمندر گرین ہاؤس گیسز سے پیدا ہونے والی حرارت کا 90 فیصد جذب کرتے ہیں جس سے پانی کا درجہ حرارت بلند ہو جاتا ہے اور طوفان پیدا ہوتے ہیں۔
انڈین انسٹیٹیوٹ برائے ٹراپیکل میٹرولوجی کے سائنسدان راکسی میتھیو نے بتایا کہ ’اب ہو یہ رہا ہے کہ بحیرہ عرب کے پانی کا درجہ حرارت اور سمندر کی سطح کا درجہ حرارت تیزی سے بڑھ رہا ہے۔‘