تحریک انصاف میںپھوٹ کا خدشہ، شاہ محمود کا ’باغیوں‘ کو انتباہ
Reading Time: 2 minutesپاکستان میںبرسراقتدار پارٹی تحریک انصاف کے بعض ارکان قومی و پنجاب اسمبلی کی جانب سے جہانگیر ترین کی حمایت کے اعلان کے بعد جماعت میں دھڑے بندی کے خدشات پر کئی وفاقی وزرا نے وزیراعظم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کیا ہے.
پارٹی کے سابق سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین کے نام سے فارورڈ بلاک سامنے آنے کے بعد جماعت کے سینیئر رہنما شاہ محمود قریشی، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر اور بعض ارکان نے اپنے بیانات میں عمران خان کو حمایت کا یقین دلاتے ہوئے ’باغیوں‘ کو انتباہ جاری کیا ہے.
عمران خان کے حمایتی ٹوئٹر صارفین نے بھی بدھ کی صبح ان کے حق میں ٹرینڈ چلایا ہے جس میں ان کے ساتھ کھڑے ہونے کا اظہار کیا گیا ہے.
پارٹی کے وائس چیئرمین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’ہمارے تمام اراکین، پارٹی ڈسپلن کے پابند ہیں۔‘
شاہ محمود نے خبردار کیا کہ پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے والوں کی رکنیت متاثر ہو سکتی ہے امید ہے وہ ایسا نہیں کریں گے۔
وائس چیئرمین نے کہا کہ ’اعتماد کے ووٹ اور فنانس بل پر کوئی پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی نہیں کر سکتا۔ اگر عمران خان کو آپ اپنا لیڈر تسلیم کرتے ہیں تو ان پر اعتماد کریں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے تحفظات کا اظہار کرنے والے اراکین کو دعوت دی، ان کی بات سنی اور انہیں انصاف کی یقین دہانی کرائی۔
شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ ’جہانگیر ترین کے خلاف کیسز کے حوالے سے علی ظفر صاحب نے ابھی اپنی رپورٹ وزیراعظم عمران خان کو پیش نہیں کی۔‘
خیال رہے کہ پنجاب کے صوبائی وزیر نعمان لنگڑیال نے منگل کو میڈیا کو بتایا تھا کہ ’درجنوں ارکان صوبائی اور قومی اسمبلی پر مشتمل گروپ کا نام جہانگیر ترین ہم خیال گروپ رکھا گیا ہے۔‘
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ’گروپ نے فیصلہ کیا ہے کہ قومی اسمبلی کے لیے ایم این اے راجا ریاض جبکہ پنجاب اسمبلی کے لیے ایم پی اے سعید اکبر نوانی اس کے پارلیمانی لیڈر ہوں گے۔‘