پاکستان پاکستان24

حکومت کے دو سال: ریلوے کو ایک کھرب 19 ارب کا خسارہ

مئی 21, 2021 2 min

حکومت کے دو سال: ریلوے کو ایک کھرب 19 ارب کا خسارہ

Reading Time: 2 minutes

قومی اسمبلی میں بتایا گیا ہے کہ موجودہ دور حکومت میں ریلوے کو مجموعی طور پر 1کھرب 19 ارب سےزائدکا نقصان ہوا، دو سال میں ٹرینوں کی تعداد 120 سےکم ہوکر84 رہ گئی، آپریشن خسارے میں اضافے کےسبب اپ اینڈ ڈاؤن 36 ٹرینیں بند کی گئیں، کورونا وائرس کے باعث آپریشن لاسز میں اضافہ ہوا۔
وزیر مملکت برائے پارلیمانی امورعلی محمد خان نےبتایا ریلوے کو ملنے والے97 ارب میں سے83 ارب روپے، تنخواہ پنشن اور ایندھن میں چلےجاتےہیں.

جمعے کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں میں وزارت ریلوے نےمالی خسارے کی تفصیلات پیش کیں۔ سال 2018-19 میں ریلوےکو32 ارب 76کروڑ ،2019-20میں 50 ارب 15 کروڑسے زائد نقصان اٹھانا پڑا۔
رواں مالی سال کے 10 ماہ میں ریلوے کو36ارب 28کروڑ کا خسارہ ہوا۔
دو سال میں ٹرینوں کی تعداد 120 سےکم ہو کر 84 رہ گئی، اپ اینڈ ڈاؤن 36 ٹرینیں بند کی گئیں، کورونا وائرس کےباعث آپریشن لاسز میں اضافہ ہوا۔
حکام کے مطابق وفاقی، صوبائی محکمےاور نجی ادارے ریلوےکے9ارب 89کروڑکےنادہندہ ہیں۔
وفاقی ادارے پاکستان ریلوے کے1ارب 17 کروڑ 21 لاکھ کےنادہندہ ہیں اور صوبائی محکموں کےذمے 2ارب 44 کروڑ42 لاکھ روپے واجب الادا ہیں، جبکہ نجی ادارے 6ارب 27کروڑ کے نادہندہ ہیں۔
حکام کےمطابق دفاع کےمحکمے وزارت ریلوے کے95 کروڑ کےنادہندہ ہیں۔ این ایچ اےکےذمہ 5 کروڑ54لاکھ، پاکستان پوسٹ 3کروڑ75لاکھ،ہیں ، پوسٹ ماسٹر جنرل 6 کروڑ 48 لاکھ، اسٹیٹ بنک 3کروڑ82 لاکھ روپےکے نادہندہ ہیں۔
صوبائی خوراک کےمحکمے75کروڑ 91 لاکھ، صوبائی ہائی ویز 1ارب49کروڑ روپے، پی ایس او 2 ارب روپےہیں ، نجی شرکت سے چلنے والی ٹرینوں کےذمہ 2 ارب 45 کروڑ روپے واجب الادا ہیں۔
واپڈا پاکستان ریلوے کا 53 کروڑ اور نجی آئل کمپنی شیل ریلوے کی82 کروڑ کی نادہندہ ہے۔
وزیر مملکت برائے پارلیمانی امورعلی محمد خان نےبتایاریلوےکوملنےوالے97 ارب میں سے83 ارب روپے، تنخواہ پنشن اورایندھن میں چلےجاتےہیں جبکہ پاکستان ریلوے صرف 14 ارب روپےمیں چلائی جا رہی ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے