اہم خبریں پاکستان24 عالمی خبریں

پاکستان کا افغان نیشنل سکیورٹی مشیر کے بیان پر سخت ردعمل

جون 19, 2021 2 min

پاکستان کا افغان نیشنل سکیورٹی مشیر کے بیان پر سخت ردعمل

Reading Time: 2 minutes

پاکستان نے افغانستان کے مشیر برائے قومی سلامتی حمد اللہ محب کے اس بیان پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے جس میں انہوں نے افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا الزام عائد کیا گھا.
پاکستان نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے بیانات سے گریز کیا جائے جن سے دو طرفہ تعلقات متاثر ہوسکتے ہوں۔

دفتر خارجہ کے ترجمان زاید حفیظ چودھری نے کہا کہ ’ حمداللہ محب کے بے بنیاد بیان کی سختی سے مذمت کرتے ہیں۔ ان کی جانب سے افغانستان کے اندرونی امور میں پاکستان کی مداخلت کا غلط الزام لگایا گیا۔‘

زاہد حفیظ چودھری نے کہا کہ افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کو دنیا نے تسلیم کیا لیکن افغان مشیر قومی سلامتی کی جانب سے بار بار الزام تراشی قابل تشویش ہے، وہ امن عمل کو جان بوجھ کر نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ دونوں ممالک کو باہمی تعلقات پر غور کے لیے سرکاری سطح پر بات کرنا چاہیے، ایسے بیانات سے گریز کیا جائے جس سے تعلقات متاثر ہو سکتے ہوں۔

ادھر جمعے کو پاکستان کے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے انطالیہ سفارتی فورم کے موقع پر افغانستان کی اعلیٰ کونسل برائے قومی مفاہمت کے چیئرمین عبداللہ عبداللہ سے ملاقات کی۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق دوران ملاقات دونوں لیڈران نے دو طرفہ تعلقات، افغان امن عمل سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیر خارجہ نے چیئرمین افغان اعلیٰ کونسل برائے قومی مفاہمت کو ستمبر 2020 میں کیے گئے پاکستان کے کامیاب دورے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم بلاتخصیص تمام افغان قیادت کے ساتھ روابط کے متمنی ہیں تاکہ افغان امن عمل اور دو طرفہ تعلقات بہتر انداز میں آگے بڑھ سکیں۔
مخدوم شاہ محمود قریشی کے مطابق پاکستان کو اپنی پرخلوص مصالحانہ کاوشوں کے سبب امریکہ اور طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے اور بین الافغان مذاکرات کے انعقاد میں کامیابی حاصل ہوئی۔
’اب یہ ذمہ داری افغان قیادت پر عائد ہوتی ہے کہ وہ اس نادر موقعے کو غنیمت جانتے ہوئے، جامع مذاکرات کے ذریعے افغان مسئلے کا سیاسی حل تلاش کریں-‘

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے