صدر ٹرمپ کی خفیہ طاقتوں کو بے نقاب کرنے کے اقدامات کافی نہیں، حامی
جب ڈونلڈٹرمپ نے سنہ 2024 میں انتخابی مہم کا آغاز کیا تو اپنے حامیوں سے کہا کہ انہیں دوبارہ صدارتی ووٹ دیں کیونکہ یہ "ہماری آخری جنگ” ہوگی۔
انہوں نے اپنے حامیوں سے کہا تھا کہ میرے ساتھ آپ ہوں گے تو ڈیپ سٹیٹ یا ریاست کو چلانے والی خفیہ طاقتوں کو بے نقاب کر کے اس کا خاتمہ کر دیں گے۔
انہوں نے انتخابی مہم کے دوران بار بار کہا کہ ہم اپنے ملک کو ان ظالموں اور بدمعاشوں سے ہمیشہ کے لیے آزاد کرائیں گے۔
اب اپنی دوسری صدارتی مدت کے پہلے چار ماہ میں صدر ٹرمپ نے اپنے پیشروؤں اور دیگر طاقتور سیاستدانوں اور وکلاء کے بارے میں سازشی نظریات کو آگے بڑھانا جاری رکھا ہوا ہے، حال ہی میں انہوں نے سابق صدر جو بائیڈن کے کاغذات پر دستخط کرنے کے لیے آٹوپین کے استعمال کے پیچھے خفیہ عزائم اور کسی سازش کو ڈھونڈنے کی کوشش کی۔
ٹرمپ انتظامیہ کے سابق صدر جان ایف کینیڈی کے قتل سے متعلق ریکارڈ کے 63 ہزار سے زائد صفحات کو جاری کرنے سمیت بعض دستاویزات کو سامنے کے لیے اقدامات اور کچھ واقعات کی تحقیقات کو دوبارہ کھولنے کے وعدے بھی صدر ٹرمپ کے بہت سے حامیوں کے نزدیک کافی نہیں ہیں۔
صدر ٹرمپ کی باتوں کو حد درجہ سنجیدہ لینے والے اُن کے کچھ حامی بے چین ہونے لگے ہیں اور وہ پوچھتے ہیں کہ ان کی انتظامیہ، جس کے پاس ان مبینہ سرکاری رازوں کا پیچھا کرنے کی کنجی ہے، وہ ان ثبوتوں اور کارروائی سے انکار کیوں کر رہی ہے جس کی انہیں توقع تھی۔