پاکستان24

سائبر کرائم کیسز میں ایف آئی اے مسلسل عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی مرتکب

جون 25, 2021 < 1 min

سائبر کرائم کیسز میں ایف آئی اے مسلسل عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی مرتکب

Reading Time: < 1 minute

اسلام آباد ہائی کورٹ نے آبزرویشن دی ہے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے حکام سائبر کرائم کے الزامات میں نوٹس بھیجتے ہوئے مسلسل عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

جمعے کو عدالت نے ایف آئی اے کی جانب سے صحافی بلال غوری کو بھیجے طلبی کے نوٹسز معطل کرتے ہوئے ڈائریکٹر سائبر کرائم کو 30 جون کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ہے۔

مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ایف آئی اے بار بار عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی مرتکب ہو رہی ہے۔

چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ ڈائریکٹر سائبر کرائم پیش ہو کر بتائیں کہ 3 نومبر کے عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کیوں نہیں کیا جا رہا ؟

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کے سامنے کیس میں درخواست گزار کی جانب سے ایمان مزاری اور عثمان وڑائچ ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔

ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے کی جانب سے پیکا ایکٹ کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے، بلال غوری کو کوئی وجہ بتائے بغیر ایف آئی اے میں طلب کیا گیا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت بارہا نشاندہی کر چکی ہے کہ بنیادی حقوق کا خیال رکھا جائے، نوٹس پڑھ کر معلوم ہوتا ہے کہ ایف آئی اے حکام مسلسل وہی ایکسرسائز دہرا رہے ہیں جس سے منع کیا گیا۔

چیف جسٹس نے ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس کو ایف آئی اے نوٹسز کے خلاف تمام درخواستوں کو یکجا کر کے سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کی۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے