اسلامی یونیورسٹی میں طالبعلم سے گینگ ریپ کا مقدمہ درج، ملزمان فرار
Reading Time: 2 minutesاسلام آباد کی بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے ہاسٹل میں قائداعظم یونیورسٹی کے طالبعلم سے گینگ ریپ کا مقدمہ چھ دن بعد تھانہ سبزی منڈی میں درج کر لیا گیا ہے۔
پولیس نے پاکستان 24 کو واقعہ کی ایف آئی آر درج کرنے کی تصدیق کی ہے جبکہ ذرائع کے مطابق ملزمان کو یونیورسٹی انتظامیہ نے پہلے ہی فرار کرایا ہے۔
پولیس ذرائع نے بتایا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے ایک ہفتے تک معاملہ چھپائے رکھنے سے کیس خراب ہو چکا ہے اور اب ملزمان آبائی علاقے کو فرار ہو چکے ہیں جن کی گرفتاری کے لیے تفتیشی افسر اور اہلکاروں پر مشتمل ٹیمیں صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں پہنچی ہیں۔
ایف آئی آر یونیورسٹی انتظامیہ کی درخواست پر شوکت محمود کی مدعیت میں درج کی گئی جس میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 377 لگائی گئی ہے۔
ایف آئی آر میں یونیورسٹی سٹوڈنٹ ع ع سے گینگ ریپ کا الزام دو ملزمان پر عائد کیا گیا اور نامزد ملزمان میں محمود اشرف اور ابراہیم خان شامل ہیں۔
دوسری جانب اسلامی یونیورسٹی کے بورڈ آف گورنرز کا اجلاس جمعے کو ہوا جس میں سکیورٹی کی ناقص صورتحال اور ہاسٹل میں طالبعلم سے گینگ ریپ پر تفصیلی گفتگو کی گئی تاہم کسی بھی ذمہ دار عہدیدار کے خلاف ماضی کی طرح اس بار بھی کسی تادیبی کارروائی کی منظوری دینے پر اتفاق نہیں کیا گیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے 18 جون کو ہاسٹل میں طالبعلم سے گینگ ریپ کو یونیورسٹی انتظامیہ دو دن تک چھپاتی رہی اور یونیورسٹی کے سکیورٹی انچارج کی جانب سے متاثرہ طالبعلم کو پمز ہسپتال پہنچانے کے باوجود اس کا طبی معائنہ نہ کرایا گیا جبکہ ع ع کی میڈیکو لیگل افسر کے سامنے بیان کی ویڈیو بنا کر وائرل کی گئی۔